23 دسمبر ، 2021
اسلام آباد میں ڈی چوک پرپولیس اساتذہ کو روکنے میں ناکام، مظاہرین خارداد تار ہٹا کر اور پولیس کو پیچھے دھکیل کر پارلیمنٹ کے سامنے پہنچے اور دھرنا دے دیا۔
اساتذہ کاکہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنا ظلم ہے، اساتذہ نے کچھ گھنٹے بعد پارلیمنٹ کے باہر احتجاج ختم کردیا اور کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل مشاورت کے بعد جاری کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں گزشتہ ماہ تعلیمی اداروں کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کیاگیا تو اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف سراپا احتجاج ہوگئے، حکومتی یقین دہانیوں پراحتجاج ختم کردیا لیکن جب دوہفتوں تک ان کی نہ سنی گئی تو ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے۔
احتجاجی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کےقائدین بھی شاہراہ دستور پہنچے۔
مظاہرین نے سر شام احتجاج ختم کردیا تاہم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے آخری مہلت دے رہے ہیں، مطالبات نہ مانے گئے تو تعلیمی اداروں کےساتھ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی شاہراہیں بھی بندکردیں گے۔