10 جنوری ، 2022
کراچی: قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے شاہ رخ جتوئی کی اسپتال میں موجودگی سے متعلق مزید معلومات سامنے آ گئیں۔
جس اسپتال میں شاہ رخ جتوئی مبینہ طور پر کئی ماہ سے قیام پذیر تھا اس کے ایڈمنسٹریٹر محمد معین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ شاہ رخ جتوئی8 ماہ سے اسپتال میں زیرعلاج تھا۔
قمرالسلام اسپتال کے ایڈمنسٹریٹر محمد معین نے بتایا کہ آج صبح شاہ رخ جتوئی کو ڈسچارج کیا گیا ہے، شاہ رخ جتوئی کو تمام پروسیجر کے بعد اسپتال میں رکھا گیا تھا، جن اداروں کی اپروول ضروری ہوتی ہےسب موجود ہیں، شاہ رخ جتوئی کے اسپتال کرائے پر لینے کی بات درست نہیں۔
ایڈمسنٹریٹر قمرالسلام اسپتال نے بتایا کہ 2 پولیس اہلکار موجود ہوتےتھے،شاہ رخ جتوئی کا باہر آنا جانا نہیں تھا۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی ڈھائی سال سے زائد عرصے سے جیل میں نہیں تھا، شاہ رخ جتوئی کو 18جون 2019کو سینٹرل جیل کراچی سے جناح اسپتال بھجوایا گیا پھر جناح اسپتال سے ڈیفنس کےنجی اسپتال منتقل کیاگیا۔
ذرائع کے مطابق کورونا کیسز کے باعث شاہ رخ جتوئی کو چندماہ قبل قمر السلام اسپتال لایاگیا، شاہ رخ جتوئی کی سکیورٹی پر کورٹ پولیس تعینات تھی، سینٹرل جیل انتظامیہ صرف خط لکھ کر شاہ رخ جتوئی کی صحت کی معلومات لیتی رہی۔
یاد رہے کہ شاہ رخ جتوئی نے شاہ زیب خان کو دسمبر 2012 میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا اور جرم ثابت ہو نے پر عدالت نے 2019 میں شاہ رخ جتوئی سمیت 2 ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی جسے بعد میں عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔