11 مارچ ، 2022
نئی دہلی: بھارت نے پاکستان میں میزائل داغنے کو فوج کی ’غلطی ‘قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’انتہائی افسوسناک‘ واقعہ ہے۔
بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’معمول کی دیکھ بھال کے دوران، ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے بدھ کو میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوا جو پاکستان کے ایک علاقے میں گرا‘۔
بھارتی وزارت دفاع نے میزائل داغنے کو فوج کی ’غلطی ‘ تسلیم کرتے ہوئے واقعے کو ’انتہائی افسوسناک‘ قرار دیا اور کہا کہ واقعے میں کسی انسانی جان کے نقصان کا نہ ہونا باعث اطمینان ہے۔
بھارتی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حکومت نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم بھی دیاہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ شب پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ہنگامی پریس کانفرنس کی تھی اور بتایا تھاکہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک 'شے' نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا، یہ آبجیکٹ بھارت میں سو کلو میٹر اندر تھا، تبھی ہم نے اسے نوٹس کرلیا۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستانی فضائی حدود میں وہ چیز 3 منٹ اور چندسیکنڈ تک رہی اور 260 کلومیٹر اندر تک سفر کیا، اس کے خلاف ضروری کارروائی بروقت کرلی گئی، پاک فضائیہ نے اس کی مکمل نگرانی کی اورپتا چلایا کہ وہ بھارتی علاقے سرسا سے آئی تھی۔
ترجمان پاک فوج نے کہا تھا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہوگی، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔