06 اپریل ، 2022
کراچی پولیس اور سرکاری ادارے نے مشترکہ کارروائی کے دوران طویل عرصے سے جعلی کرنل بن کر نوسر بازیاں کرنے والے ایک ملزم کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا ہے۔
سپریٹنڈنٹ پولیس سٹی کراچی علی مردان کے مطابق گرفتار ملزم امداد عرف عمران خود کو حساس ادارے کا افسر ظاہر کرتا رہاجبکہ گرفتار ملزم کا ساتھی محمد سیفل بھی خود کو حساس ادارے کا انسپکٹر متعارف کرواتا تھا۔
ذرائع کے مطابق ملزم امداد پولیس سینئیر افسران کو حساس ادارے کا کرنل متعارف کروا کر زمینوں پر قبضوں کے گروہوں کو سپورٹ کرتا تھا اس کے علاوہ ملزمان اورنگی ٹاؤن کے رہائشی احتشام سے ضرورت کے مطابق اداروں کے جعلی کارڈ بنواتے رہے۔
ایس پی سٹی علی مردان کے مطابق ملزمان کے دو ساتھیوں احتشام اور امام بخش میرالی کی تلاش جاری ہے۔
ایس پی سٹی علی مردان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم امداد نے جعلی کرنل بن کر مختلف خاندانوں کو مرعوب کرکے اب تک 7 شادیاں کیں۔ ملزم ممکنہ سسرالیوں کو بھی حساس ادارے کا افسر متعارف کرواتا تھا اور رعب اور دبدبہ ہونے کی وجہ سے مختلف خاندان اسے رشتہ کرنے میں فخر محسوس کرتے تھے ۔تاہم بعد ازاں راض کھلنے پر اس کی چار بیویاں طلاق لے چکی ہیں۔
ایس پی سٹی علی مردان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم امداد زمینوں پر قبضے بھتہ خوری اور بلیک میلنگ میں ملوث ہے جبکہ ملزم جعلی انسپکٹر محمد سیفل سندھ اور بلوچستان میں ضلعی اور پولیس افسران کو فون کرکے غیرقانونی کام کروانے میں ملوث رہا۔
پولیس کی مطابق گرفتار ملزمان سے اسلحہ حساس ادارے کے جعلی کارڈز بھی برآمد ہوئے البتہ ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔