12 اپریل ، 2022
تحریک انصاف کا دورپاکستان کے غریب عوام پر بھاری رہا، 3 سال 8 ماہ کے دوران آٹے کا 20کلو کا تھیلا 401روپے،گھی 323 روپے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 970 روپے مہنگا ہوا۔
اس کے علاوہ چینی کی قیمت بھی 140 روپے تک پہنچی۔ ادارہ شماریات کی 16 اگست 2018 سے 7 اپریل 2022 تک کی دستاویزات نے سب واضح کردیا۔
عمران خان نے معتدد بار مہنگائی کا نوٹس تو لیا مگر مہنگائی میں کمی نہ آ سکی۔
مہنگائی میں کمی لانے کی دعویدار پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں کون سی اشیاء کتنی مہنگی ہوئیں ؟ ادارہ شماریات کی دستاویز نے سب واضح کردیا۔
18 اگست 2018 کو اقتدار میں آنے والی تحریک انصاف کے دور میں چینی اوسط 31 روپےفی کلو مہنگی ہوئی۔
16 اگست 2018 میں چینی کی اوسط قیمت 55 روپے 61 پیسے فی کلو تھی جو بڑھ کر اب 86 روپے 62 پیسے فی کلو ہو چکی ہے۔ گزشتہ دور حکومت میں چینی کی قیمت میں مسلسل اتار چڑھاؤ جاری رہا اور چینی کی قیمت 140 روپے فی کلوتک بھی پہنچی۔
16 اگست 2018 تا 7 اپریل 2022کے دوران گھی 323 روپے 91 پیسے فی کلو ،دال ماش 124 روپے، دال مسور 103 روپے 95 پیسے، دال چنا 48 روپے27 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔
بکرے کا گوشت 488 روپے 64 پیسے اور گائے کا گوشت 243 روپے 18 پیسے مہنگاہوا، زندہ مرغی کی قیمت 149 روپے 88 پیسے فی کلو بڑھ گئی۔
تین سال 8 ماہ سے زائد حکومت میں رہنے والے عمران خان نے معتدد بار مہنگائی کا نوٹس تو لیا مگر مہنگائی میں کمی نہ آ سکی۔
آٹے کا 20 کلو کا تھیلا اوسط 401 روپے مہنگا ہوا، اگست 2018 میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی اوسط قیمت 771 روپے 20 پیسے تھی جواب بڑھ کر اب 1172 روپے 73 پیسے ہوچکی ہے۔
گزشتہ حکومت کے دور میں تازہ دودھ 32 روپے فی لٹر، دہی 33 روپے،لہسن 200روپے فی کلو مہنگے ہوا۔
اس کے علاوہ ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 970روپے 32 پیسے بڑھ گئی۔