12 مئی ، 2022
گوگل کا نیا اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کو استعمال کرنے کے لیے ابھی کئی ماہ انتظار کرنا ہوگا مگر کمپنی نے اس کے چند بڑے فیچرز کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔
گوگل کی سالانہ آئی او ڈویلپر کانفرنس کے دوران اینڈرائیڈ 13 آپریٹنگ سسٹم کی تفصیلی شکل کو جاری کیا گیا ہے۔
اس نئے فون آپریٹنگ سسٹم کا اعلان فروری 2022 میں کیا گیا تھا مگر صارفین کے لیے اسے رواں سال کی آخری سہ ماہی میں متعارف کرایا جائے گا۔
اینڈرائیڈ 12 کے مقابلے میں اس نئے آپریٹنگ سسٹم میں پرائیویسی اور سیکیورٹی ٹولز کا اضافہ کیا گیا ہے، آر سی ایس میسجنگ سپورٹ بڑھائی گئی ہے، گوگل والٹ کو ری ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ کروم بکس، اسمارٹ واچز، ٹی ویز، گاڑیوں اور اسمارٹ ہوم ڈیوائسز کے لیے اسے زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔
اینڈرائیڈ 13 آپریٹنگ سسٹم اس وقت بیٹا شکل میں موجود ہے جس کے بارے میں مزید جاننے کے لیے گوگل کی اینڈرائیڈ بیٹا ویب سائٹ پر جاسکتے ہیں۔
مگر جو نمایاں فیچرز اس ایونٹ کے دوران بتائے گئے، وہ درج ذیل ہیں۔
گوگل کی جانب سے گزشتہ کئی سال سے رچ کمیونیکیشن سروسز (آر سی ایس) کے لیے دنیا بھر میں موبائل فون کمپنیوں اور آپریٹرز کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے ۔
آر سی ایس کو گوگل کی جانب سے ایس ایم ایس اور ایم ایم ایس میسجنگ کا متبادل قرار دیا گیا ہے اور اس سروس میں واٹس ایپ کی طرح تصاویر، میسجز اور ویڈیوز وغیرہ کو شیئر کیا جاسکتا ہے۔
اس سروس میں ون آن ون چیٹ کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سپورٹ پہلے سے موجود ہے اور اب اسے گروپس چیٹس کے لیے متعارف کرایا جارہا ہے۔
یہ سروس گوگل کی میسجز ایپ میں استعمال کی جاسکتی ہے (اگر آپ کا موبائل آپریٹر اس کو سپورٹ کرتا ہو تو) اور کمپنی کے مطابق ابھی 50 کروڑ سے زیادہ صارفین اسے استعمال کررہے ہیں۔
گوگل والٹ کو سب سے پہلے 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا اورجب سے اس میں متعدد اپ ڈیٹس اور فنکشنز کا اضافہ ہوا ہے۔
گوگل والٹ میں صارفین اپنی اہم دستاویزات ڈیجیٹلی محفوظ کرسکتے ہیں جیسے پیمنٹ کارڈز، ٹرانزٹ پاسز، آفس بیجز، ویکسین ریکارڈز، بورڈنگ پاسز اور دیگر۔
اب گوگل کی جانب سے ڈیجیٹل شناختی کارڈ سپورٹ کے لیے بھی مختلف حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے، جبکہ ایک ڈیجیٹل کارڈ این ایف سی یا کیو آر کوڈ سے شیئر کرنے کی سہولت کا بھی اضافہ کیا جائے گا۔
اسی طرح گوگل والٹ کو اس کمپنی کی دیگر ایپس کے ساتھ بھی مدغم کیا جارہا ہے ۔
اینڈرائیڈ 12 میں جو ایک نمایاں تبدیلی کی گئی تھی وہ میٹریل یو تھی، جس کے تحت اینڈرائیڈ ڈیوائس کی ہوم اسکرین اور ایپ آئیکونز کی شکل وال پیپر امیج کے مطابق ڈھل جاتی تھی۔
اینڈرائیڈ 13 کے لیے گوگل کی جانب سے پہلے سے تیار کلر سیٹس کا اضافہ کیا جارہا ہے تاکہ اگر صارف کچھ مختلف چاہتا ہے تو ان کو استعمال کرسکے۔
اسی طرح تھیم آئیکونز اب سسٹم ایپس تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ سیٹنگز میں جاکر ہوم اسکرین کی تمام ایپس کے لیے اس فیچرکو استعمال کیا جاسکتا ہے۔
میڈیا کنٹرولز کو بھی پہلے سے بہتر بایا جارہا ہے جبکہ ایک نئی ویو فارم پروگریس بار آڈیو کے ساتھ حرکت کرے گی۔
ایپ لینگوئج سیٹنگز سے اب صارفین مختلف ایپس کے لیے مختلف ڈیفالٹ لینگوئجز کو سیٹ کرسکیں گے۔
مثال کے طور پر اگر آپ کی بینک ایپ کی زبان انگلش ہے تو میسجنگ ایپ کی اردو (یا جس زبان کی سپورٹ دستیاب ہوگی) رکھنا ممکن ہوگا۔
اینڈرائیڈ فوٹو پکرز کے لیے بھی ایک نئے پرائیویسی فیچر کو متعارف کرایا جارہا ہے، جس کے تحت کسی ایپ کے لیے فون گیلری میں موجود تصاویر اور ویڈیوز کی رسائی کو محدود کیا جاسکے گا۔
اب صارفین کسی مخصوص ایپ کے لیے صرف ان کی متنخب کردہ تصاویر تک ہی رسائی کو ممکن بناسکیں گے۔
اینڈرائیڈ 13 میں کاپی پیسٹ کلپ بورڈز کی ہسٹری کو مختصر وقت کے بعد ڈیلیٹ کردیا جائے گا ۔
گوگل کی جانب سے ہر سال میں ایک بار اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم متعارف کراکے نمایاں تبدیلیاں کی جاتی ہیں، مگر اب کمپنی نے واضح کیا ہے کہ مختلف فیچرز جیسے گوگل والٹ اور آر سی ایس میسجنگ کو تمام ڈیوائسز میں اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہوسکتی ہے۔
اس طرح جن فونز میں اینڈرائیڈ 13 آپریٹنگ سسٹم نہیں ہوگا ان میں بھی یہ ایپس گوگل کی جانب سے اپ ڈیٹ کردی جائیں گی ۔