23 مئی ، 2022
لاہور کے علاقے شادباغ سے اغوا ہونے والی میٹرک کی طالبہ کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم عابد اسے پاکپتن لے جا کر زبردستی نکاح کی کوشش کی۔
پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں میٹرک کی طالبہ نے بتایا کہ جب نکاح سے انکار کیا تو مجھ پر تشدد کیا گیا، ملزم عابد یا اس کے کسی ساتھی نے زیادتی نہیں کی۔
لڑکی نے بتایا کہ اغوا کے بعد ملزمان مجھے قصور لے گئے تھے، ملزم فون پر کسی وکیل سے بار بار بات کرتا رہا اور ملزمان پولیس کے آنے سے پہلے مجھے پاکپتن لے گئے، ملزمان نے قصور سے نکلتے وقت اپنا فون بند کر دیا تھا۔
طالبہ نے بتایا کہ ملزمان نے مجھے عارف والا کے ایک بس اڈے پر چھوڑ دیا جہاں پولیس پہنچی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ طالبہ کا آج مجسٹریٹ کے روبرو 164 کا بیان رکارڈ کرایا جائے گا۔
یاد رہے کہ لاہور کے علاقے شادباغ سے میٹرک کی طالبہ کو ہفتے کے روز چار مسلح ملزمان نے دن دیہاڑے اغوا کر لیا تھا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو بچی کو بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا جس پر بچی کو گزشتہ روز ہی بازیاب کروا لیا گیا تھا۔