پاکستان

سابق وفاقی وزیر جاوید اشرف قاضی اور دیگر کیخلاف نیب ریفرنس واپس

ملزمان نے ترمیمی آرڈینینس کے تحت نیب ریفرنس کو چیلنج کر رکھا تھا اور بری کرنے کی استدعا کی تھی— فوٹو:فائل
ملزمان نے ترمیمی آرڈینینس کے تحت نیب ریفرنس کو چیلنج کر رکھا تھا اور بری کرنے کی استدعا کی تھی— فوٹو:فائل

اسلام آباد احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید اشرف قاضی اور دیگر کے خلاف گالف کلب کیلئے ریلوے اراضی سستے داموں لیز پر دیکر قومی خزانے کو 2 ارب 16 کروڑ روپے کا نقصان پہچانے کے ریفرنس کو عدالتی دائرہ اختیار نہ ہونے کے باعث نیب کو واپس کر دیا۔

احتساب عدالت اسلام آباد نمبر تین کے جج سید اصغر علی نےگالف کلب کیلئے ریلوے کی اراضی سستے داموں لیز پر دینے کے ریفرنس میں ملزمان کی بریت درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

ملزمان نے ترمیمی آرڈینینس کے تحت نیب ریفرنس کو چیلنج کر رکھا تھا اور بری کرنے کی استدعا کی تھی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ترمیمی آرڈیننس کے بعد ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، اس لیے نیب کو واپس کیا جا رہا ہے۔

نیب ریفرنس کے مطابق 2001 میں گالف کلب کیلئے ریلوے اراضی کو لیز پر دینے کے عمل میں بےقاعدگی ہوئی اور غیر قانونی طور پر 33 سال کی لیز کو بڑھا کر 49 سال کیا گیا جبکہ 103 ایکڑ اراضی کو بھی 140 ایکڑ تک بڑھایا گیا جس سے قومی خزانے کو دو ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔

اپریل 2018 میں دائر نیب ریفرنس میں سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید اشرف قاضی، سابق چیئرمین ریلوے بورڈ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سعید الظفر، سابق جی ایم ریلوے میجر جنرل ریٹائرڈ حامد حسن بٹ اور بریگیڈیئر ریٹائرڈ اختر علی سمیت دیگر کو ملزم بنایا گیا تھا۔

مزید خبریں :