09 جون ، 2022
پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس میں الیکشن ترمیمی ایکٹ اور نیب کا ترمیمی بل 2022 منظور کرلیا گیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس میں صدر عارف علوی کی طرف سے واپس بھیجےگئے الیکشن ایکٹ میں ترمیم اور نیب آرڈیننس میں ترمیم کے قوانین کثرت رائے سے منظور کرلیےگئے، نئی ترامیم کی رو سے الیکشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین(ای وی ایم) کے استعمال کو ختم اور اوورسیز پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کے ذریعے ووٹ کا اختیار واپس لے لیا گیا۔
نیب ترمیمی بل میں نیب کے اختیارات محدود کردیے گئے، اب بار ثبوت ملزم کے بجائے نیب پر ہوگا۔
وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ اسلام میں طے شدہ اصول ہےکہ جو الزام لگائے گا وہی ثابت کرےگا، اسلامی نظریاتی کونسل کو نیب قانون بھیجا گیا تھا اس نے بھی بار ثبوت الزام لگانے والےکی ذمہ داری قرار دی ہے، نیب کو سیاسی انجینیئرنگ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا، جس پر الزام لگتا، اسے ہی ثابت کرنا پڑتا تھا ۔
اپوزیشن جماعت جی ڈی اے نے الیکشن ترمیمی ایکٹ 2022 کی مخالفت کی جب کہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نےدونوں قوانین میں ترامیم پیش کیں جنہیں مستردکردیا گیا۔
خیال رہےکہ اس سے قبل صدر عارف علوی نے نیب اور الیکشن ترمیمی بل منظوری کے بغیر وفاقی حکومت کو واپس بھجوا دیے تھے اور وفاق کو دونوں ترمیمی بلز پر نظرثانی کی ہدایت کی تھی ۔