06 جولائی ، 2022
کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر ان کی صاحبزادی عائشہ حلیم کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے ۔
گزشتہ روز رات گئے حلیم عادل شیخ کو سادہ لباس اہلکار وں نے لاہور سے حراست میں لیا تھا جس کے بعد اب سوشل میڈیا پر حلیم عادل شیخ کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ سے ان کی بیٹی کی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں انہیں والد کی گرفتاری پر بات کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
عائشہ حلیم کا کہنا تھا کہ رات کو ساڑھے تین بجے میرے والد کو لاہور کے ایک ہوٹل سے نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے اور اب ان کی فیملی سمیت وکیل میں سے بھی کوئی شخص یہ نہیں جانتا کہ والد کو کہاں لے جایا گیا ہے کیوں کہ ساتھ لے جانے والوں کے پاس نہ وارنٹ تھا نہ آرڈر ۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد کچھ دن قبل ہی اس خدشے کا اظہار کرچکے تھے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، انہوں نے متعلقہ شخصیات بشمول چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی اس حوالے سے ایک خط لکھا تھا کہ انہیں کسٹڈی میں لے کر ان کی جان کو نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
عائشہ حلیم کا کہنا تھا کہ پچھلے مہینے میں ہمارے گھر کے قریب کالونی کے اردگرد میں 20 ،25 موبائلز موجود تھیں جو آنے جانے والے لوگوں کو مانیٹر کررہی تھیں، ان میں چیف منسٹر ہاؤس کی سکیورٹی سمیت کرمنل بیک گراؤنڈ والے افسران بھی موجود تھے، پیپلز پارٹی نے شاید اپنے جیالے بھیجے تھے۔
حلیم عادل کی صاحبزادی نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا اس ملک میں کوئی ایسا ادارہ ہے جو مجھے یہ بتا سکے کہ میرے والد کہاں ہیں یا انہیں کس نے اٹھایا ہے؟ ان کا جرم کیا ہے؟ وہ محفوظ ہیں بھی یا نہیں؟ یہ پہلی بار نہیں ہے، ایک ماہ پہلے بھی حکومت ان پر دہشتگردی کے چارجز لگاچکی ہے اور اگر وہ ووٹ ڈالنے بھی جائیں تو ان پر کیس کردیا جاتا ہے کوئی مجھے یہ بتاسکتا ہے کہ اس ملک میں کیا ہورہا ہے؟۔