دنیا
Time 18 جولائی ، 2022

پاکستانی تجارتی وفد کا کابل کا دورہ، طالبان نے کوئلے کی قیمت پھر بڑھا دی

گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف کے اعلان کے بعد طالبان حکومت نے کوئلے کی قیمت 90 ڈالرز فی ٹن سے بڑھا کر 200 ڈالرز فی ٹن کردی تھی— فوٹو: فائل
گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف کے اعلان کے بعد طالبان حکومت نے کوئلے کی قیمت 90 ڈالرز فی ٹن سے بڑھا کر 200 ڈالرز فی ٹن کردی تھی— فوٹو: فائل

افغانستان میں طالبان حکومت نے پاکستانی تجارتی وفد کے کابل کے دورے سے قبل درآمدی کوئلے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کردیا۔

گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی پیداوار کیلئے افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھاکہ پڑوسی ملک سے کوئلے کی درآمد افغانستان سے کوئلے کی درآمد سے 2 ارب ڈالر کے قریب بچیں گے، افغانستان سے کوئلہ ڈالر میں نہیں روپے میں خریدیں گے۔

وزیراعظم کے اعلان کے بعد طالبان حکومت نے درآمدی کوئلے کی قیمت 90 ڈالرز فی ٹن سے بڑھا کر 200 ڈالرز فی ٹن کردی تھی۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق اب ایک بار پھر طالبان حکومت نے کوئلے کی قیمت بڑھا دی ہے اور اس بار 80 ڈالرز فی ٹن اضافہ کردیا ہے۔

افغانستان کی وزارت معدنیات اور پیٹرولیم کے ترجمان عصمت اللہ برہان کے مطابق کوئلے کی نئی قیمت 280 ڈالرز فی ٹن ہوگی اور اس قیمت کا نفاذ فوری ہوگا۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ عالمی منڈی میں کوئلے کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث قیمت بڑھائی گئی جبکہ پاکستان کو روزانہ 10 ہزار ٹن کوئلہ برآمد کیا جاتا ہے جس سے کروڑوں کی آمدنی ہوتی ہے۔

دوسری جانب افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان کا تجارتی وفد 18 سے 20 جولائی تک کابل کا دورہ کرے گا جس میں دوطرفہ تجارت کے علاوہ کوئلے کی درآمد پر بھی بات کی جائے گی۔ 

خیال رہے کہ طالبان حکومت کی جانب سے کوئلے کی قیمت میں پاکستانی وفد کے دورے سے دو روز قبل نیا اضافہ کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :