18 جولائی ، 2022
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہےکہ چیف الیکشن کمشنرکا بڑا فیصلہ آرہا ہے، وہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت لگانے جارہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں گفتگو کرتے ہوئےکنور دلشادکا کہنا تھا کہ سننے میں آرہا ہےکہ عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس پرپریشان ہیں، مشیروں نے عمران خان کو دو طرح کی خبریں دی ہیں، ایک گروپ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں، انور منصور نے انہیں بریف کیا کہ وہ ممنوعہ فنڈنگ کیس ضبط کرلیں گے۔
کنور دلشادکا کہنا تھا کہ عمران خان کی توجہ ہےکہ الیکشن کمیشن ایسا فیصلہ نہ کرلے جس سے ان پر اور پارٹی پر حرف آئے، ممنوعہ فنڈنگ کیس میں یہ ساڑھے 4 سال التوا لیتے رہے، پھر اسکروٹنی کمیٹی آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرکا بڑا فیصلہ آرہا ہے، وہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت لگا رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے پیمرا سے آڈیو ویڈیوز منگوالی ہیں، الیکشن کمشنر آرٹیکل 204 ، الیکشن ایکٹ 217 شق 10 کے تحت کارروائی کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن اس بارےمیں چارج شیٹ بھی کرنے والا ہے۔
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس بھی ساتھ چلےگا لیکن ان کے خلاف اہم کیس توہین عدالت کاچل رہا ہے، جب عمران خان وزیراعظم تھے تو کیس اس وقت بھی چل رہا تھا، درمیان میں ممبران نےکہا کہ معاملہ درگزرکر دیتے ہیں، اس وقت ممبران نےکہا شاید عمران خان کو خود احساس ہوجائے، تاہم اب بات زیادہ آگے چلی گئی ہے، اب الیکشن کمیشن ممبران کہتے ہیں کہ ہماری رِٹ کا سوال ہے، ہماری ساکھ ختم ہو رہی ہے ایکشن لینا ہی لینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس سپریم کورٹ کے برابر اختیارات ہیں، اب وہ پوچھیں گےکہ آپ نےکہا کہ چیف الیکشن کمشنر مریم نواز کے قدموں میں بیٹھے رہتے ہیں، وہ ویڈیو، آڈیودے دیں۔