20 جولائی ، 2022
سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانات سے روکنے کی اپیل پر رجسٹرار آفس کے قانونی اعتراضات کالعدم قرار دے دیے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے درخواست گزار قوسین فیصل کی درخواست پر ان چیمبر سماعت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دینے سے روکنے کی اپیل پر ان چیمبر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
حکم نامے میں درخواست گزار کو انتظامی اعتراضات 2 ہفتوں میں دور کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ درخواست انتظامی اعتراضات دور ہونے کے بعد سماعت کیلئے مقرر کی جائے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کا کام انتظامی امور دیکھنا ہے، اپیلوں اور درخواستوں سے متعلق قانونی معاملات دیکھنا عدالت کا اختیار ہے، آئین کے مطابق رجسٹرار عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ رولز کے مطابق رجسٹرار درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ نہیں کر سکتا، آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر درخواست پر رجسٹرار فیصلہ نہیں دے سکتا۔