08 اگست ، 2022
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا کہنا ہےکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ میں حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کے بجائے صوبائی حکومت نے کیں اور حلقہ بندیوں میں بدترین تعصب کا مظاہرہ کیا جو قبل از انتخابات دھاندلی کی بد ترین مثال ہے۔
کراچی میں کنوینر ایم کیوایم پاکستان خالد مقبول کی زیر صدارت رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔
اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال، حکومت سے معاہدوں پر عمل درآمد اور حالیہ بارش کے بعد سندھ کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا، رابطہ کمیٹی نے معاہدوں پر عمل درآمد میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا اور صوبائی حکومت کے رویےکو غیرذمہ دارانہ قرار دیا۔
رابطہ کمیٹی اراکین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سندھ کے بلدیاتی ایکٹ کو سپریم کورٹ کے فیصلےکے تحت آرٹیکل 140A کے مطابق تیار کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن تین ماہ سے زائد عرصے میں متعدد بار مذاکرات کے باوجود اس پر اب تک عمل درآمد نہیں کیا جاسکا۔
رابطہ کمیٹی نےکہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بر خلاف سندھ میں حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کے بجائے صوبائی حکو مت نے کیں اور حلقہ بندیوں میں بدترین تعصب اور دھاندلی کا مظاہرہ کیا گیا، اس طرح کی حلقہ بندیاں قبل از انتخابات دھاندلی کی بد ترین مثال ہے۔
رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ اس باربھی ایم کیو ایم پاکستان نے پہلے ہی اپنے تمام وعدوں پر عمل کرکے حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اب اس اتحاد کو برقرار رکھنا قومی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر وزیر اعظم شہباز شریف سے نازک صورت حال میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔