18 اگست ، 2022
امریکی ریاست نیویارک میں ملعون سلمان رشدی پر چاقو حملے کے الزام میں گرفتار 24 سالہ ہادی مطار نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔
ہادی مطار کو آج پھر مقامی عدالت میں جج کے روبرو پیش کیا گیا جہاں عدالت نے اس پر دوسرے درجے کے اقدام قتل اور تشدد کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی تاہم ہادی مطار نے دونوں الزامات پر صحت جرم سے انکار کردیا۔
اس سے قبل جمعے کو بھی ہادی مطار کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور اس پر اول درجے کے اقدام قتل اور تشدد کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی، ہادی نے ان دونوں الزامات پر بھی صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
آج عدالت میں ہادی مطار کو جب پیش کیا گیا تو اس نے سرمئی اور سفید خانوں والا جمپ سوٹ پہنا ہوا تھا اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شمڈ نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس کے کارروائی مکمل ہونے تک ملزم کو حراست ہی میں رکھنے کا حکم دیا جائے۔
ہادی مطار اس وقت ضمانت کے بغیر پولیس حراست میں ہے اور اسے دوبارہ 22 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
امریکی حکام کے مطابق مطار کا ماضی میں کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا تاہم جرم ثابت ہونے پر اسے 32 برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
12 اگست 2022 کو امریکا میں ملعون سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ ہوا تھا، شاتمِ رسول سلمان رشدی پر حملہ امریکی ریاست نیویارک کے علاقے شوٹاکوا میں اس وقت ہوا جب وہ ایک تقریب سے خطاب کیلئے اسٹیج پر پہنچا۔
امریکی حکام کے مطابق حملہ آور نے شاتم رسول سلمان رشدی پر تقریباً ایک درجن کے قریب وار کیے۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے کے فوری بعد سلمان رشدی کو وہاں سے لے جایا گیا جبکہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا جس کا نام بعد میں ہادی مطار بتایا گیا۔
سلمان رشدی کو بعد ازاں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا تھا اور وہ بولنے کے قابل نہیں تھا جبکہ اس کی ایک آنکھ ضائع ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔
ملعون کے بیٹے 42 سالہ ظفر رشدی نے تصدیق کی ہے کہ سلمان رشدی کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا ہے اور اس نے کچھ الفاظ بھی ادا کیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان رشدی ہوش میں ہے اور تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون بھی کر رہا ہے۔
شوٹاکوا ڈسٹرکٹ اٹارنی کا کہنا ہے کہ سلمان رشدی کی دائیں آنکھ ضائع ہونے کا امکان ہے۔