19 اگست ، 2022
پاکستان کی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی کا کہنا ہے کہ ڈیتھ زون میں بچوں کے خیال نے ہمیشہ ہمت بندھائی ہے اور اسی ہمت کی وجہ سے وہ مشکل چوٹیاں سر کرنے میں کامیاب ہو رہی ہیں۔
نائلہ کیانی 8 ہزار میٹر سے بلند تین چوٹیاں سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما ہیں۔ انہوں نےحال ہی میں دنیا کی 11 ویں بلند ترین چوٹی گیشر برم ون سر کی ہے ۔ اس سے قبل نائلہ کیانی گیشر برم ٹو اور کے ٹو بھی سر کر چکی ہیں۔ وہ جی ون اور جی ٹو سر کرنے والی بھی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔
تاریخ رقم کرنے والی پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی نے لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہو ئے کہا کہ بلند چوٹیاں سر کرنے کے دوران کئی مرتبہ مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا، ڈیتھ زون میں داخل ہوگئی، اس دوران خیال آتا تھا کہ مجھے بچوں کو ملنا ہے کیونکہ میں اپنے بچوں کیلئے رول ماڈل بننا چاہتی تھی اور ان کی وجہ سے مجھے ہمت ہوتی اور میں ایک سال میں تین آٹھ ہزار سے بلند چوٹیاں سر کرنے میں کامیاب ہو گئی اور تاریخ رقم کر دی۔
نائلہ کیانی نے کہا کہ مجھے میری فیملی نے بہت سپورٹ کیا ہے، میں کوئی پروفیشنل کوہ پیما نہیں ہوں، کے ٹو کو دیکھا تو مجھے اسے سر کرنے کا شوق ہوا حالانکہ بچوں کو گھر چھوڑ کر جانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن میں نے مہم جوئی کی ٹھان لی، میرے پاس تو کے ٹوسر کرنے کیلئے فندز بھی نہیں تھے لیکن میں نے مہم جوئی کا آغاز کر دیا اور اس میں کامیاب ہو ئی۔
نائلہ کیانی نے کہا کہ کوہ پیمائی آسان نہیں ہے، اس کیلئے پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت ہے اور حکومت کو سپورٹ کرنا چاہیے، مجھے حکومتی سپورٹ حاصل نہیں رہی ہے اگر حکومت سپورٹ کرے تو ہم بھی نیپال کی طرح اس کو ایک کامیاب پروفیشن بنا سکتے ہیں۔
نائلہ کیانی نے کہا کہ وہ پاکستان میں 8 ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنے کا ٹارگٹ رکھتی ہیں، وہ جلد نانگا پربت سر کریں گی۔