22 اگست ، 2022
نوجوان بیٹر حیدر علی کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ سے قبل بیٹنگ کے انداز ، تکنیک اور ہٹنگ کو بہتر بنا لیا ہے۔
2 ون ڈے اور 21 ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کرنے والے 21 سالہ حیدر علی نے جیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہوں، آف سیزن میں نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں خوب ٹریننگ کی ہے جس کا فائدہ ہوگا۔
میں خود کو پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہوں جس کا آنے والے میچز میں مجھے فائدہ ہو گا: حیدر علی
حیدر علی نے کہا کہ انہیں ٹریننگ کے علاوہ کیمپس میں شرکت کا موقع ملا ہے اس دوران بیٹنگ کوچ محمد یوسف کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اور لیجنڈ بیٹر کی موجودگی کا بہت فائدہ ہوا، میں نے اپنے بیٹنگ کے انداز، تکنیک اور ہٹنگ پر کام کیا ہے، میں خود کو پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہوں جس کا آنے والے میچز میں مجھے فائدہ ہوگا۔
کرکٹر کاکہنا تھا کہ آنے والا سیزن بہت مصروف ہے، ہم اچھے نتائج دیں گے، اس کے لیے ہم مصروف سیزن کو انجوائے کر کے کھیلنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلتا ہوں جہاں کھلائیں گے تیار ہوں گا، میری کوشش اب یہی ہے کہ موقع ملے تو تسلسل کے ساتھ رنز کروں اور ٹیم میں جگہ پکی رکھوں۔
نوجوان بیٹر کا کہنا تھا کہ وائٹ بال کرکٹ میں تیزی سے تبدیل ہو گئی ہے، ہر ٹیم نئے تقاضوں کے مطابق کھیل رہی ہے لیکن اس کے لیے کنڈیشنز کی بڑی اہمیت ہے، کنڈیشنز کے مطابق ہماری ٹیم بھی ٹی ٹوئنٹی میں اب 180 سے زائد رنز کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیز کرکٹ کھیلنے کے ٹرینڈ کا دباؤ نہیں ہے کیونکہ اس کا انحصار کنڈیشنز پر ہے،کنڈیشنز اجازت دیں تو آپ ضرور 200 سے زائد رنز کے لیے جائیں لیکن جب آپ کو علم ہو کہ کنڈیشنز ایسی نہیں ہیں کہ تیز کھیلا جائے تو پھر آپ ٹی ٹوئنٹی میں 160، 170 رنز کی طرف جائیں۔