24 اگست ، 2022
کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن اور جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کے درمیان دلچسپ گفتگو ہوئی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان اور ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن مختلف کیسز کی سماعت کے لیے سندھ ہائیکورٹ پہنچے۔
دونوں سیاسی حریفوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور اس دوران خواجہ اظہار الحسن اور حافظ نعیم کے درمیان دلچسپ گفتگو بھی ہوئی۔
خواجہ اظہار الحسن نے حافظ نعیم الرحمان کو دور سے آتا دیکھ کر آواز لگائی ’حل صرف جماعت اسلامی‘ جس پر وہاں موجود دیگر افراد کے چہروں پر بھی مسکراہٹ آگئی۔
اس موقع پر دونوں سیاسی رہنماؤں نے ایک دوسرے کو گلے بھی لگایا اور چند لمحے گفتگو کے بعد دونوں سیاسی رہنما اپنے اپنے راستوں پر ہو لیے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا جن کا 2000 روپے بل آتا تھا اب 6 سے 8 ہزار روپے آ رہا ہے، چھوٹا کاروبار کرنے والے کے الیکٹرک کی وجہ سے کاروبار نہیں کر سکتے، بلوں میں بجلی کے پیسے کم اور چارجز زیادہ ہوتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک 136 ارب روپے کا نادہندہ ہے، نیپرا کی رپورٹ ہے کہ ملک میں سب سے مہنگی بجلی کے الیکٹرک بنا رہا ہے، نیپرا سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ کر کیا رہا ہے، کراچی میں لوڈ شیڈنگ میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا جب کے الیکٹرک کو پرائیویٹائز کیا گیا تو اس وقت ان کے دعوے کیا تھے، 17 سال میں کے الیکٹرک کی سبسڈی 95 ارب پر پہنچ گئی ہے، کے الیکٹرک تمام بڑی سیاسی جماعتوں سے ملا ہواہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وقت جو صورتحال ہے صرف جماعت اسلامی آواز اٹھا رہی ہے، آئی ایم ایف کے غلام ابن غلام ہم پر حکمرانی کرتے ہیں، حفیظ شیخ وزارت ختم ہوتے ہی فلائٹ پکڑ کر امریکا چلے جاتے ہیں۔