دنیا
Time 01 ستمبر ، 2022

’’ابھی تو میں جوان ہوں‘‘ 65 سال جوان عمر ہے: ڈبلیو ایچ او

اس سے پہلے برطانیہ کے فرینڈلی سوسائٹیز ایکٹ 1875 کے مطابق ’بوڑھے‘کی اصطلاح کی تعریف 50 سال کی عمر سے ہوتی تھی/فوٹوفائل
اس سے پہلے برطانیہ کے فرینڈلی سوسائٹیز ایکٹ 1875 کے مطابق ’بوڑھے‘کی اصطلاح کی تعریف 50 سال کی عمر سے ہوتی تھی/فوٹوفائل

عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او)  نے 65 سال جوان عمر قرار دے دی جبکہ  بہت سے ممالک نے اپنے شہریوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 67 سال تک بڑھادی ۔

تفصیلات کے مطابق نومبر 2017 میں جب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا تھا کہ 65 سالہ مرد اور عورتیں ابھی بھی کافی جوان ہیں تو تحقیق نے بہت سے ممالک کو اپنے شہریوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد کو 67 سال تک بڑھانے پر آمادہ کیا جو اپنے فیصلوں کی بنیاد زندگی کی توقع اور اوسط صحت کے معیار جیسے معیارات پر کرتے ہیں۔

اس سےقبل برطانیہ کے فرینڈلی سوسائٹیز ایکٹ 1875 کے مطابق ’بوڑھے‘کی اصطلاح کی تعریف 50 سال کی عمر سے ہوتی تھی

اس سے پہلے برطانیہ کے فرینڈلی سوسائٹیز ایکٹ 1875 کے مطابق ’بوڑھے‘کی اصطلاح کی تعریف 50 سال کی عمر سے ہوتی تھی۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی تحقیق میں کہا گیا کہ 66-79 کی عمر میں آنے والے لوگ درمیانی عمر کے ہیں جب کہ 80 سے 99 سال کے درمیان والے دراصل بوڑھے اور بزرگ ہیں۔

دوسری جانب  18 جولائی 2017 کے ایڈیشن میں ’دی اکانومسٹ‘ نے لکھا تھا کہ زیادہ تر امیر دنیا میں 65 سال  اب بھی بڑھاپے کا آغاز ہے، نوکریاں ختم، رعایتی بس کا سفر شروع ہوتا ہے اور لوگوں کو ریاست کے اثاثے کے بجائے مالی بوجھ کے طور پر دیکھا جانے لگتا ہے،کام کرنے کی عمر کی آبادی کے مقابلے جتنا بڑا ’65 پلس‘ گروپ بنتا ہے اتنے زیادہ پالیسی ساز ان کی صحت کی دیکھ بھال اور پینشن کے اخراجات کے بارے میں فکر مند ہوتے ہیں، صدی کے آخر تک ’بڑھاپے کے انحصار کا تناسب‘، جو اس رشتے کو ٹریک کرتا ہے، 3 گنا ہو جائے گا مایوس افراد نے ایک ’سلور سونامی‘ کی پیش گوئی کی ہے جو ہم سب کو دیوالیہ کر دے گی لیکن کیا پھر بھی 65 سال کے لوگوں کو ’بوڑھا‘ کہنا کوئی معنی رکھتا ہے؟ 

میگزین نے مزید لکھا کہ 1880 کی دہائی میں جب پرشیا میں پینشن پہلی بار  متعارف کرائی گئی تھی تو یہ شاید 65 سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کے لیے ایک منصفانہ خصوصیت تھی،زیادہ لوگ اس عمر سے زیادہ نہیں رہتے؛ جو رہے وہ شاذ و نادر ہی اچھی صحت میں تھےلیکن آج 65 سال کے بہت سے لوگ صحت مند اور فعال ہیں۔

 ڈونلڈ ٹرمپ (71 سالہ) بہت سی چیزیں ہو سکتے ہیں لیکن وہ بوڑھے نہیں ہیں اور نہ ہی اس معاملے میں ولادیمیر پوٹن (64 سالہ) ہیں جنہوں نے اکتوبر میں اپنے بس پاس کے لیے کوالیفائی کیا۔

پاکستان اپنے سرکاری ملازمین کو 60 سال کی عمر کے ہوتے ہی ریٹائر کر رہا ہے، جیسا کہ بھارت اور چین میں ہو رہا ہے

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس تناظر میں دنیا بھر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے برعکس پاکستان اپنے سرکاری ملازمین کو 60 سال کی عمر کے ہوتے ہی ریٹائر کر رہا ہے، جیسا کہ بھارت اور چین میں ہو رہا ہے۔

تاہم جنوری 2021 میں خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے بڑھا کر 63 سال کرنے سے صوبے کو لگ بھگ ایک دہائی میں 140 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

6 جنوری 2021 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کی تجویز دی تھی تاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد پینشن جیسے فوائد کو کم کیا جا سکے جو کہ ملک کے کل موجودہ اخراجات کا 6 فیصد سے زیادہ بنتا ہے اور اس کی مختص رقم 2020-21 میں 470 ارب سے بڑھ کر 480 ارب ہو گئی ہے۔

اس وقت یورپی یونین کے رکن ممالک میں 65 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ عام ہے،  اہم حصے کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر میں تبدیلیاں 2020 اور 2030 کے درمیان ہونے والی ہیں۔

 مثال کے طور پر آسٹریلیا میں جولائی 2023 تک ریٹائرمنٹ کی عمر کو بتدریج 66.5 سے بڑھا کر 67 سال کیا جا رہا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں 2010 میں لازمی ریٹائرمنٹ کی عمر کو 60 سے بڑھا کر 65 کر دیا گیا جس سے متحدہ عرب امارات کلیدی تعمیراتی منصوبوں کے لیے اپنی مطلوبہ غیر ملکی ہنر مند افرادی قوت کو زیادہ دیر تک برقرار رکھ سکے گا۔

آسٹریا میں خواتین کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 2033 تک  مردوں (65) کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر کے برابر کر دی جائے گی جو کہ 60 سے بڑھ کر ہے، بیلجیئم میں 2019 میں قانونی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال تھی تاہم2025 میں یہ 66 اور 2030 میں یہ 67 ہوجائے گی (خواتین اور مردوں دونوں کے لیے)۔

بلغاریہ میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں بتدریج اضافہ کیا جانا ہے اور مردوں کے لیے 2029 تک اور خواتین کے لیے 2037 تک 65 سال تک پہنچنا ہے، آئرلینڈ میں ریٹائرمنٹ کی عمر کو بتدریج بڑھایا جائے گا اور 2028 تک 68 سال تک پہنچایا جائے گا جو پہلے 66 سال تھی۔

امریکا میں ریٹائر ہونے والے افراد 62 سال کی عمر میں کم سماجی تحفظ کی ادائیگیاں حاصل کرنے کے اہل ہیں،ٖریٹائرمنٹ کی مکمل عمر 2023 تک بتدریج بڑھائی جائے گی اور 1960 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے ہر فرد کے لیے 67 سال ہو گی۔

برطانیہ میں ریاستی پینشن کی عمر 2018 میں 65 سال کے برابر ہوگئی،  اکتوبر 2020 میں یہ بڑھ کر 66 ہو گئی اور 2028 تک 67 تک اور 2037 تک 68 تک پہنچ جائے گی۔ اسپین میں 2027 تک ریٹائرمنٹ کی عمر 66 سے بڑھ کر 67 سال ہو جائے گی۔

روس میں 2019 کے بعد سے مردوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 2028 تک بتدریج 60 سے 65 سال تک بڑھ جائے گی، فرانس میں 2018 تک ریٹائرمنٹ کی کم سے کم عمر بتدریج 60 سے بڑھ کر 62 سال ہو گئی ہے۔

مزید خبریں :