02 اکتوبر ، 2022
خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت مالی مشکلات کے پیش نظر سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا نہ کرسکی ۔
سرکاری حکام کے مطابق صوبہ مالی بحران کا شکار ہے اور ڈیفالٹ ہونےکے خدشے کے باعث صوبائی حکومت سرکاری ملازمین کو تنخوا ہیں ادا نہیں کرسکی جب کہ اس سے قبل 29 تاریخ کو ہر ماہ تنخواہوں کی ادائیگی شروع کردی جاتی تھی۔
سرکاری حکام کا کہنا ہےکہ وفاقی حکومت سے بھی پیسے تاخیر سے ملے جب کہ وفاقی حکومت کی طرف بجلی کے منافع کے 60 ارب روپے واجب الادا ہیں اورضم اضلاع کے لیے بھی وفاق کی جانب سے ادائیگی نہیں کی جارہی ہے، صوبے کے پاس بھی محدود رقم رہ گئی ہے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا مؤقف ہے کہ تمام ملازمین کی تنخواہیں آئندہ ہفتے بروقت اور بلا تعطل ادا کر دی جائیں گی۔
ان کا کہنا ہےکہ وفاق پولیٹیکل اسکورنگ کے لیے صوبے میں معاشی عدم استحکام چاہتا ہے، ملازمین کو فکرکی کوئی ضرورت نہیں، تنخواہ کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جا رہی ہے۔