15 اکتوبر ، 2022
کراچی: صدر میں ڈینٹل کلینک پر حملے کے ملزمان سے متعلق ایک اور انکشاف ہوا ہے۔
کراچی کے علاقے صدر میں ڈینٹل کلینک پر حملے کے دونوں ملزمان لگ بھگ 23 کلو میٹر کا مسلسل سفر 40 منٹ میں طے کرکے قائد آباد پہنچ کر رو پوش ہوئے۔
سندھ پولیس کے انسداد دہشتگردی کے شعبہ کے حکام کے مطابق ملزمان صدر سے نمائش چورنگی، شارع قائدین، شاہراہ فیصل اور پھر نیشنل ہائی وے سے ہوتے ہوئے لانڈھی قائد آباد پہنچے۔
پولیس کے مطابق ملزم وقار خشک نے صدر میں جہانگیر پارک کے قریب شاہراہ لیاقت پر چینی ڈینٹل کلینک میں 14 ستمبر کو دہشتگردی کی واردات کی جس کے بعد ملزم پیدل چلتا ہوا جہانگیر پارک اور ایمپریس مارکیٹ کے درمیانی روڈ پر موٹر سائیکل اسٹارٹ کرکے کھڑے ملزم کے پیچھے بائیک پر سوار ہوا، دونوں ملزمان فیرئیر اسکوائر کے قریب سے ایم اے جناح روڈ پر گئے، ملزمان نمائش چورنگی سے شاہراہ قائدین پر پہنچے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ خداداد کالونی اور نورانی کباب چوک سے ہوتے ہوئے ملزمان شاہراہ فیصل پر پہنچے جہاں سے وہ مسلسل سفر کرتے ہوئے نرسری، بلوچ کالونی، کارساز، ڈرگ روڈ ناتھا خان پی سے اسٹار گیٹ اور پھر ملیرہالٹ پہنچے جہاں سے نیشنل ہائی وے پر ملیر 15، ملیر کورٹس سے ملیر ندی کے قائد آباد پل اور پھر قائدآباد چوک فلائی اوور کے اوپر سے ہوتے ہوئے منزل پمپ پہنچے۔
پولیس کے مطابق دونوں ملزمان قائد آباد کی قذافی ٹاؤن کی کچی آبادی کے قریب روپوش ہوئے، ملزمان کے موبائل ڈیٹا ریکارڈ سے ان کا فٹ پرنٹ میپ تیار کیا گیا، پولیس ریکارڈ کے مطابق ملزمان نے 23 کلومیٹر کے روٹ پر بغیر رکے مسلسل لگ بھگ 40 منٹ تک سفر کیا، یقینی طور پر ملزمان کے پولیس کے گیٹ اپ میں ہونے کی وجہ سے انہیں تمام راستے کسی نے بھی نہیں روکا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ روٹ میپ کے راستے میں لگ بھگ 23 کلومیٹر میں مختلف مقامات پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے بھی ان کی شناخت اور روپوشی کے مقام کی تصدیق کی گئی، اس دوران ملزمان کے ممکنہ طور پر مزید ساتھیوں کے ہمراہ ہونےکا جائزہ لیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔