Time 18 اکتوبر ، 2022
پاکستان

بینظیر کے استقبالی جلوس میں دھماکوں کو 15 سال گزرگئے، غم آج بھی تازہ

شاہراہ فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو بینظیر بھٹو کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب 2 دھماکے ہوئے/ فائل فوٹو
شاہراہ فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو بینظیر بھٹو کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب 2 دھماکے ہوئے/ فائل فوٹو

سابق وزیراعظم بینظیربھٹو 15 سال پہلے آج ہی کے دن 8 برس کی جلاوطنی کے بعد وطن واپس آئیں تو کراچی میں عوام کے سمندر نے ان کا استقبال کیا تاہم کارساز کے مقام پر ان کے استقبالی جلوس میں ہونے والے بم دھماکوں میں177  افراد جاں بحق اور 600 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کئی سال کی جلا وطنی کے بعد 18  اکتوبر 2007 کو کراچی ائیرپورٹ پہنچیں تو عوام کے ٹھاٹھے مارتے سمندر نے ان کا استقبال کیا تھا۔

پیپلزپارٹی کے جیالے ملک بھر سے اپنی قائد کے استقبال اور ایک جھلک دیکھنے کے لیے کراچی پہنچے، جہاز سے باہر آتے ہی بے نظیر بھٹونے پیار کرنے والوں کا جم غفیر دیکھا تو اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔

پیپلز پارٹی کی خصوصی سکیورٹی ’جاں نثاران بے نظیر بھٹو‘ کے حصارمیں سابق وزیر اعظم کا استقبالی جلوس چند کلومیٹر کا راستہ گھنٹوں میں طے کرکے جب شاہراہ فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو بینظیر بھٹو کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب 2 دھماکے ہوئےجن میں وہ خود تو محفوظ رہیں لیکن کارکنوں سمیت 177 افراد جاں بحق جب کہ 600 سے زائد زخمی ہوگئے۔

پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مالی امداد کے ساتھ سرکاری ملازمتیں اور مفت رہائشی فلیٹس بھی دیے گئے، واقعے کی دو ایف آئی آرز درج ہونے کے باوجود ملزمان نہ پکڑے جا سکے۔ 

مزید خبریں :