20 اکتوبر ، 2022
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو پاکستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی غیرملکی بچے کو پاکستانی شہریت دینے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ۔
24 سال قبل افغان مہاجرین کے خاندان میں پیدا ہونے والے ایک نوجوان فضل کی پاکستانی شہریت کی درخواست پر سماعت میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے پہلے سینیٹر حمد اللہ کے کیس میں دیے گئے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کرانے کے احکامات جاری کیے تھے۔
چیف جسٹس نے وزارتِ داخلہ کے وکیل سے کہا پاکستان میں پیدا ہونے والا کوئی بھی بچہ پاکستان کا شہری کہلاتا ہے اور اسے صرف پیدائش کے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہو گی۔ امریکا اور چند دیگر ممالک کی طرح ہمارا قانون بھی پاکستان میں پیدا ہونے والے ہر بچے کو شہریت دینے کا پابند ہے۔
دوسری جانب درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ عمر گیلانی نے کہا ان کے موکل نے 24 سال پاکستان میں بغیر کسی شہریت کے گزار دیے۔
عدالت نے 24 سالہ درخواست گزار فضل حق کے برتھ سرٹیفکیٹ سے متعلق وزارت داخلہ اور نادرا سے اگلے جمعے کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ وزارت داخلہ کے وکیل نے یقین دلایا کہ پیدائشی سرٹیفیکیٹ کی تصدیق پر فیصلہ کر دیا جائے گا۔