21 اکتوبر ، 2022
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہےکہ الیکشن ایکٹ میں پولیٹیکل پارٹی چیپٹر200 اور201 میں لکھا ہے کہ پارٹی سربراہ کرپٹ پریکٹس میں آجاتا ہے تو پارٹی سربراہ نہیں رہ سکتا۔
جیو نیوز کے پروگرام’’ آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کنور دلشاد کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن فیصلےکے مطابق عمران خان موجودہ اسمبلی کی مدت پوری ہونےتک نااہل ہیں، عمران خان نے حقائق چھپائے جو بدعنوانی کے زمرے میں آتے ہیں اور سیشن کورٹ انہیں بدعنوانی کے مرتکب ہونےپر3سال کی سزا دے سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کو ہائی کورٹ میں اپیل کا حق ہے، عمران خان کی پارٹی کی سربراہی بھی خطرے میں آگئی ہے، سپریم کورٹ نے نوازشریف فیصلےمیں کہاتھاکہ جب نوازشریف نااہل ہوگئے، وہ پارٹی سربراہ نہیں رہ سکتے۔
کنور دلشاد کا کہنا تھاکہ الیکشن ایکٹ میں پولیٹیکل پارٹی چیپٹر200 اور201 میں لکھا ہے کہ پارٹی سربراہ کرپٹ پریکٹس میں آجاتا ہے تو پارٹی سربراہ نہیں رہ سکتا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل کر دیا اور انہیں جھوٹا ڈیکلیریشن اور غلط بیان دینے پر کرپٹ پریکٹس کا مرتکب قرار دیا ہے۔
فیصلے میں الیکشن کمیشن آفس کو سیکشن 190 ٹو کے تحت عمران خان کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔
سیکشن 174 کے تحت عمران خان کو 3 سال جیل یا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔