26 اکتوبر ، 2022
پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر افتخار احمد کا کہنا ہے کہ ایک گیند ہو یا 10 گینیدیں، ہر کھلاڑی کی کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کے لیے کھیلیں اور میچ جتوائیں۔
پرتھ کے آپٹس کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور زمبابوے کے درمیان ورلڈ کپ میچ سے قبل میڈیا سے گفتگو میں افتخار احمد نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کے لیے رنز کریں اور جب بھی باری آتی ہے، کوشش کرتے ہیں کہ پاکستان کو میچ جتوائیں۔
جب ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ ناقدین کو کیا جواب دینا چاہیں گے تو افتخار نے کہا کہ ’’ناقدین کو کیا بولوں؟ میرے پاس تو جواب نہیں ہے۔‘‘ تاہم ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ تنقید کو ہمیشہ مثبت انداز میں لینے کی کوشش کرتے ہیں۔
قومی کرکٹر نے کہا کہ بھارت یا کسی بھی بڑی ٹیم کیخلاف اسکور کرکے مورال بلند ہوتا ہے، کوشش ہوگی کہ اس اعتماد اور اس مورال کو آگے لے کر جائیں کیوں کہ ہر دن ایک نیا دن ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زمبابوے بھی ایک انٹرنیشنل ٹیم ہے، اس کے خلاف بھی اس ہی انداز میں کھیلیں گے جیسا کسی اور انٹرنیشنل ٹیم کیخلاف کھیلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شکست پر فطری طور پر دل دکھی ہوتا ہے مگر بھارت کے خلاف میچ کے بعد جس طرح کپتان اور مینجمنٹ نے ٹیم کو اعتماد دیا وہ کافی حوصلہ افزا ہے اور اس سے کھلاڑیوں کا مورال بلند ہوا ہے، کوشش کریں گے کہ آئندہ کے میچز میں بھی پورے اعتماد کے ساتھ کھیلیں۔
افتخار احمد کا کہنا تھا کہ لوگ انہیں کہتے کہ وہ سوئپ یا ریورس سوئپ نہیں مار سکتے، اس بار سوئپ شاٹس کی بھی تیاری کی ہے کیونکہ اس بات کا اندازہ ہے کہ یہاں کی کنڈیشنز میں سوئپ اور ریورس سوئپ کے شاٹس فائدہ مند ثابت ہوں گے، ٹیم کو اندازہ تھا کہ آسٹریلیا میں کیسی کنڈیشنز ملیں گی اور اس کے حساب سے ہی تیاری کرکے آئے ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حارث رؤف پاکستان کا اہم بولر ہے، امید ہے پرتھ میں بھی وہ اچھا کھیل پیش کریں گے۔