30 اکتوبر ، 2022
وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے نومبر کو سیاسی طور پر فیصلہ کن مہینہ ثابت ہو گا۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا تگ و دو کے باجود جتنے لوگ اکھٹے ہوئے سب جانتے ہیں، عمران خان کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے، ان کی غلط فہمی دنوں میں دور ہو جائے گی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا آنے والا مہینہ سیاست کے حوالے سے بہت اہم ہے، نومبر کا مہینہ سیاسی طور پر فیصلہ کن ثابت ہو گا، آئین نے آرمی چیف کی تقرری کا اختیار وزیراعظم کو دیا ہے، عمران خان کے ذہن میں آیا آرمی چیف کی تقرری سیاستدانوں کا حصہ ہے، سیاستدان آپس میں آرمی چیف کی تقرری کریں گے تو کیا رہ جائےگا۔
ان کا کہنا تھا فوج وزارت دفاع کے ذریعے نام بھیجے گی، وزیراعظم کی صوابدید ہے کہ آرمی چیف تعینات کر لیں، عمران خان قومی اسمبلی کا رکن ہی نہیں وہ کیسے مشورے دیتا ہے، سارے عمل میں اجنبی عمران خان کا کوئی کردار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان آپ کے پلے کچھ نہیں رہ گیا، اچھے دن آتے ہیں چلے جاتے ہیں لیکن نوسربازیوں سے اچھے دن نہیں آتے، عمران خان کئی ہفتوں سے اسٹیبلشمنٹ کو ٹارگٹ کر رہا ہے، عمران خان کے بیان پر بھارت میں بھنگڑا ڈالا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کے ایک صاحب انڈین چینل پر بات بھی نہیں کر پائے، ان کے بیانات کا حوالہ دیکر بھارت 3 دن سے پراپیگنڈا کر رہا ہے، عمران خان نے بھارت کو موقع فراہم کیا ہے، یہ کس کے آلہ کار ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا یہ اتنے حواس باختہ ہو گئے ہیں کہ اپنی تاریخ پیدائش بھی یاد نہیں، یہ الیکشن کی تاریخ مانگتے ہیں، 13 اگست کے بعد 90 دن گن لیں۔
رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا انھوں نے بیرونی سازش میں آج تک امریکا کا نام نہیں لیا، یہ امریکا کا نام لینے کی جرات نہیں کرتے، یہ بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور سیاسی مفادات کے لیے شہادت کو ایشو بنا رہے ہیں، انھوں نے کہا تھا 20 لاکھ لوگ لاؤں گا لیکن مریدکے تک مجمع ساڑھے 3ہزار تک رہ گیا ہے۔