Time 02 نومبر ، 2022
پاکستان

سندھ میں سیلاب سے 20 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی: وزیر تعلیم

اس وقت تدریسی عمل کی بحالی سب سے بڑا چیلینج ہے، بحالی کے عمل کے دوران سیلاب کی وجہ سے کمزور ہونے والی عمارتوں میں بچوں کو نہیں بٹھایا جاسکتا: سردار شاہ/ فائل فوٹو
اس وقت تدریسی عمل کی بحالی سب سے بڑا چیلینج ہے، بحالی کے عمل کے دوران سیلاب کی وجہ سے کمزور ہونے والی عمارتوں میں بچوں کو نہیں بٹھایا جاسکتا: سردار شاہ/ فائل فوٹو

کراچی: صوبائی وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں سیلاب سے 20 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔

سردار شاہ نے یونیسیف ایجوکیشن پارٹنرز گروپ کے زیر اہتمام ہنگامی اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی، جس میں ماحولیاتی تبدیلی کے باعث ہونے والی نقل مکانی کے موضوع پر منعقدہ عالمی ڈونر کانفرنس میں پاکستان میں سیلاب اور افریقا میں قحط سالی سے متاثرہ بچوں کی تعلیم کی بحالی پر بات ہوئی۔ 

اس موقع پر وزیر تعلیم سردار شاہ نے پاکستان کی نمائندگی کی اور سندھ میں سیلاب کے باعث تعلیمی نقصانات کے متعلق عالمی برادری کو آگاہ کیا۔ 

وزیر تعلیم نے کہا کہ سیلاب سے 20 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے جس میں 46 فیصد تعداد بچیوں کی ہے، سندھ میں 20 ہزار 602 اسکولز کی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ 

سردار شاہ کا کہنا تھا کہ اس وقت تدریسی عمل کی بحالی سب سے بڑا چیلینج ہے، بحالی کے عمل کے دوران سیلاب کی وجہ سے کمزور ہونے والی عمارتوں میں بچوں کو نہیں بٹھایا جاسکتا، ہمیں اس وقت ٹینٹ کلاسز شروع کرنے لیے 20 ہزار ٹینٹس کی ضرورت ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے باعث ہمیں آئندہ اسکولز کے لیے ایسی عمارتیں تعمیر کرنی ہیں جن پر موسمی اثرات کم سے کم اثر کریں۔

مزید خبریں :