04 نومبر ، 2022
سابق آسٹریلوی کپتان ایئن چیپل نے کہا ہےکہ پاکستان نے جس طرح جنوبی افریقا سے کھیلا اس ٹیم کو ایسا ہی کھیلنا چاہیے جب کہ بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی کھلاڑی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے تھے۔
جیونیوز کو دیے گئے انٹرویو میں ایئن چیپل نے کہا کہ دونوں ملکوں کے کھلاڑی آپس میں اچھی طرح ملتے ہیں اور پاکستان میں عوام کرکٹ سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، کرکٹ مختلف ملکوں کے لوگوں کو قریب لاتی ہے، پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ سیاستدان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میلبرن سے بہتر ہے کہ پاک بھارت سیریز ان کے ہوم گراؤنڈز پر ہوں، میرے پاکستان کے کرکٹرز سے اچھے تعلقات رہے، انتخاب عالم سے آج بھی رابطہ ہے، ہم فیلڈ پر مخالف لیکن فیلڈ سے باہر اچھے دوست ہوا کرتے تھے، کرکٹ سے محبت نے ہم سب کو ایک دوسرے کے قریب رکھا تھا۔
ایئن چیپل کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ویسٹ انڈیز کا اگلے راؤنڈ تک نہ آنا مایوس کن ہے جب کہ پاکستان نے جس طرح جنوبی افریقا سے کھیلا، اس ٹیم کو ایسا ہی کھیلنا چاہیے، بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی کھلاڑی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے تھے، زمبابوے سے ہارنا اور بھارت کے خلاف بوکھلانا پاکستان جیسی باصلاحیت ٹیم سے ایسی توقع نہیں ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے لگا کہ پاکستان اور بھارت سیمی فائنل کھیلیں گے لیکن اب جنوبی افریقا کا چانس ہے۔
ایئن چیپل کا کہنا تھا کہ بابراعظم تینوں فارمیٹ کے بہترین بیٹسمین ہیں، وہ فنکارانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہیں۔
سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ کم باؤنڈری اور بہتر بیس نے ٹی ٹوئنٹی میں ’آرٹسٹک بیٹنگ‘کی اہمیت کم کردی ہے،اس وقت ہر کسی کا ٹی ٹوئنٹی کی جانب جھکاؤ ہے، دنیا بھر میں ہونیوالی لیگز کرکٹ کی بہتری نہیں بلکہ پیسہ بنانے کیلئے ہیں ، اس لیے اچھے کرکٹر کا لیگ کیلئے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنا مناسب رویہ نہیں۔