پاکستان
Time 18 نومبر ، 2022

صدر علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی، ایجنڈا جلد اور شفاف انتخابات تھا: عمران خان

مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرح ہونی چاہیے، مکمل اختیارات ملے تو وزیر اعظم بنوں گا، یہ نہیں ہوسکتا اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کے پاس: عمران— فوٹو: فائل
مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرح ہونی چاہیے، مکمل اختیارات ملے تو وزیر اعظم بنوں گا، یہ نہیں ہوسکتا اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کے پاس: عمران— فوٹو: فائل

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے دعویٰ کیاہے کہ صدر مملکت عارف علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کا ایجنڈا جلد اور شفاف انتخابات تھا، مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرح ہونی چاہیے۔

سینیئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے فائدے کیلئے آرمی ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کررہی ہے جو اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج ہوجائے گی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

ذرائع کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے مزید کہا کہ  وزیر آباد حملے کے مرکزی ملزم کو 14 دن بعد عدالت میں پیش کیا گیا، مجھے خدشہ ہے کہ ان 14 روز میں شواہد ضائع نہ ہوجائیں۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ق لیگ ہماری اتحادی ہے،  پرویز  الہیٰ کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے، مقدمے کے اندراج میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ میں نے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے دھاندلی رکوانے کی بھر پور کوشش کی، ای وی ایم کے معاملے پر نواز ، زرداری ، الیکشن کمیشن اور ہینڈلرز  ایک پیج پر تھے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے یہ بھی کہا کہ مکمل اختیارات ملیں گے تو وزیر اعظم بنوں گا، یہ نہیں ہوسکتا کہ اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کے پاس، صدر مملکت عارف علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کا ایجنڈا جلد اور شفاف انتخابات تھا۔

مزید خبریں :