10 دسمبر ، 2022
ڈیلی میل سے متعلق تحریک انصاف کے دعوؤں کےحوالے سے برطانوی ماہرقانون راشد اسلم نے کہا ہےکہ اگر ڈیلی میل نے اپنی اسٹوری کے کسی خاص حصے کے حوالے سے معافی مانگی ہوتی تو وہ صرف اس حصے کوحذف کرتا۔
پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے راشد اسلم نے کہا کہ ڈیلی میل سے پورا آرٹیکل ہٹا دیا گیا ہے اوریہ کہا ہے کہ ہم اپناکیس نہیں لڑیں گے، اس کامطلب ہے کہ انہوں نے باقاعدہ معافی مانگی ہے اورپوراکیس ختم ہواہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ڈیلی میل کے پاس ٹھوس شواہد ہوتے تو وہ عدالت میں کیس لڑتے اور جیت جاتے، شہبازشریف کو ان کےتمام قانونی اخراجات بھی ادا کرنے پڑتے۔
راشد اسلم کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کے اپنے وکیل نے پہلے ہی انہیں مشورہ دے دیا تھا کہ یہ کیس واپس لیں کیونکہ اس حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں ہیں،اگرشواہد ہوتے تو وکلاء کی لاکھوں ڈالرز فیس اداکرکے معافی کیوں مانگتے۔