07 دسمبر ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے اسلام آبادہائی کورٹ کے ججزکی تقرری کے معاملے پرعدالت سے رائے طلب کرنے کیلئے دائرصدارتی ریفرنس اورندیم احمدایڈووکیٹ کی درخواست پرسماعت کیلئے خصوصی پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے ، کیس کی سماعت پیرسے کی جائے گی۔ ججز تقرری کیس اور صدارتی ریفرنس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کاپانچ رکنی خصوصی لارجر بنچ جسٹس خلجی عارف کی سربراہی میں قائم کیا گیا ہے،جس کے دیگر ارکان میں جسٹس طارق پرویز، جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید شامل ہیں۔صدارتی ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ خصوصی لارجر بنچ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخارمحمدچودھری سمیت جوڈیشل کمیشن کے ججز شامل نہ ہوں، جومنظورکرلی گئی۔13 صفحات پرمشتمل ریفرنس میں آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت 13قانونی نکات پر سپریم کورٹ کی رائے طلب کی گئی ہے ۔ سپریم کورٹ سے ججز تقرری کے عمل میں صدر ، جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کے آئینی کردار پر رائے مانگی گئی ہے۔ عدالت سے رائے طلب کی گئی ہے کہ اگر ججز تقرری میں کوئی عمل آئین کے برعکس ہوتو اُس صورت میں صدرکاکردارکیاہوگا؟ کیا صدر دوبارہ مشاورت کے لیے یہ معاملہ جوڈیشل کمیشن یا پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا سکتے ہیں ؟ ریفرنس میں ایک نکتہ یہ بھی اٹھایاگیاہے کہ کیاجوڈیشل کمیشن کاکوئی رکن بھی ججزتقرری کیلئے کوئی نام تجویزکرسکتاہے؟ اگر کسی جج کی سینیارٹی طے ہو جائے تو کیا جوڈیشل کمیشن اُسے تبدیل کرنے کااختیاررکھتاہے؟