انٹرٹینمنٹ
10 دسمبر ، 2012

کراچی آرٹس کونسل میں عالمی اردو کانفرنس ختم، متفقہ قرار داد منظور

کراچی … اختر علی اختر … آرٹس کونسل آف پاکستان کرا چی کے تحت 4 روزہ پانچویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی، اختتامی اجلاس کے موقع پر شرکاء نے متفقہ طور پرقرارداد منظور کرتے ہوئے یہ مطا لبہ کیا کہ 1973ء کے آئین میں اردو کو جو قومی زبان کا درجہ دیا گیا ہے اس کا سرکاری طور پر مکمل نفاذ عمل میں لایا جا ئے۔ یہ قرار داد آرٹس کونسل کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے پیش کی، جس میں مطالبہ کیا کہ اُردو اور دیگر تمام قومی زبانوں کے مابین روابط کے فروغ کیلئے حکومتی سطح پرعملی اقدامات کئے جائیں، کتب بینی کے فروغ کیلئے طباعت، اشاعت اور کم قیمت پر کاغذ فراہمی کا اہتمام کیا جائے۔ کتابوں کی تر سیل میں بہتری کیلئے ڈاک خر چ میں حکومتی سطح پر خصوصی رعایت دی جا ئے، خصوصاً ہندوستان کے ڈاک خر چ میں نمایاں تخفیف کی جائے۔ قرار داد میں کہا گیا کہ صوبوں کے ما بین ادیبوں، شاعروں اور فن کاروں کے وفود بھیجے جائیں تاکہ ان کے درمیان ثقافتی روابط مستحکم ہوں۔ ذرائع ابلاغ پر سنجیدہ، ادبی اور ثقافتی پروگرام پیش کئے جائیں۔ علم و ادب اور فنون کے جملہ اداروں کے مابین باہمی ربط و تعاون کے فروغ کو یقینی بنا یا جائے۔ قرار داد میں نوجوانوں کے حوالے سے کہا گیا کہ نوجوانوں کی قومی زبان اور ثقا فتی سرگرمیوں سے دلچسپی بڑھانے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں، جس طرح تا جروں کو ویزے کے حصول کیلئے خاص سہولت فراہم کی جاتی ہے اسی طرح ادیبوں، شاعروں اور فن کاروں کیلئے بھی ویزے میں آسانی پیدا کی جائے، پاکستان اور ہندوستان کے ادیبوں اور شاعروں اور فن کاروں کو جلد اور نان رپورٹنگ ویزے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اکادمی ادبیات اور ادارہ فروغ قو می زبان اور بک فاوٴنڈیشن کو خود مختار کیا جا ئے، کراچی میں لغت بورڈ کو ایک علیحدہ خود مختار ادارے کا درجہ دیا جائے۔ گزشتہ کئی ماہ میں کراچی کے نامساعد حالات میں اس طرح کے ثقافتی و ادبی پروگرام کے انعقاد کو شہریوں نے تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا۔ ثقافتی و ادبی حلقوں نے آرٹس کونسل کراچی کی اس کوشش کو سراہا اور اردو کے فروغ اور مستقبل کیلئے خوش آئند قرار دیا۔

مزید خبریں :