31 دسمبر ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود آج اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات نہ ہوسکے جبکہ انتخابات کے حوالے سے دائرحکومت اورالیکشن کی اپیلیں پیرکو سماعت کیلئے مقرر نہ ہوسکیں۔
وفاق نے انٹراکورٹ اپیل دائر کی کہ سنگل بینچ نے کل شام پانچ بجے حکم دیا کہ آج بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، وقت کی کمی کے باعث عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرانا ممکن ہی نا تھا۔
وفاق کا کہنا ہے کہ عدالت نے معاملے کے حقائق اور قانونی پہلوؤں کو مدنظر نہیں رکھا، قانون اور حقائق کی بھی غلط تشریح کی۔
الیکشن کمیشن نے انٹراکورٹ اپیل میں کہا کہ بے شمار وجوہات پر الیکشن آج ممکن ہی نہیں تھے، بیلٹ پیپرز چھپوائی کے بعد پرنٹنگ کارپوریشن میں موجود تھے جنہیں 14 ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں پہنچانا تھا، 14 ہزارسے زائد اسٹاف نے الیکشن ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دینا تھے۔
پی ٹی آئی کے علی نواز اعوان نے چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن ارکان ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری کابینہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست جمع کرائی کہ جان بوجھ کر عدالتی حکم عدولی کی گئی لہٰذا فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کر کے انہیں مثالی سزا سنائی جائے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پیر 2 جنوری کو مقدمات کی کازلسٹ جاری کر دی تاہم اپیلیں پیرکوسماعت کیلئے مقرر نہیں ہوسکیں۔
درخواستوں پر سماعت کیلئے بینچ کی تشکیل اگلے سال 2 جنوری کو ہو گی۔