01 جنوری ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر فخر زمان کا کہنا ہےکہ وہ ایک بار پھر پاکستان کی جانب سے ایکشن کے لیے تیار ہیں، خیبرپختونخوا کے فینز پشاور میں پی ایس ایل کے میچز دیکھنا چاہتے ہیں، پشاور میں میچ ہوا تو خوشی ہوگی۔
کراچی میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فخر زمان کا کہنا تھاکہ انجری کے بعد کم بیک مشکل ہوتا ہے، نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز سے قبل پاکستان کپ میں ردھم بحال کیا، میری میچ فٹنس واپس آچکی ہے، کافی اچھا محسوس کر رہا ہوں، انجری کے بعد پہلا میچ کھیلا، ذہن میں تھا کہ کہیں دوبارہ نہ انجرڈ ہوجاؤں۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ دو تین ماہ بعدکرکٹ سے دوری کے بعد واپس آنا چیلنج ہوتا ہے،ون ڈے ٹیم کا اچھا کمبی نیشن ہے، امید کرتا ہوں کہ نیوزی لینڈ سے سیریز میں میری پرفارمنس اچھی ہوگی، ہم نیوزی لینڈ سے تین میچز کی سیریز بھی جیتیں گے، پاکستان کے لیے ہر میچ کھیلنا ہمارے لیے اہم ہوتا ہے، انجری کی وجہ سے میچز مس ہونےکا دکھ ہوتا ہے مگر یہ اپنے ہاتھ میں نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں وقت سے قبل کھیلا، مکمل ری ہیب میں وقت تھا، ٹیم کو ضرورت تھی اس لیے میں میدان میں اترا تھا، دل تو چاہ رہا تھا کہ اس وقت بھی کھیل لوں مگر باڈی نے ساتھ نہیں دیا، بیٹنگ میں سو فیصد فٹنس کے بغیر آپ اتر سکتے ہیں لیکن فیلڈنگ میں سو فیصد فٹنس چاہیے، ورلڈ کپ جب کھیلا تو میں ستر فیصد فٹ تھا، بیٹنگ میں سو فیصد محسوس کر رہا تھا، ڈائیو ماری تو ری انجری ہوگئی تھی، اس وقت قسمت میں نہیں تھا ورلڈ کپ کھیلنا۔
ان کا کہناتھا کہ خیبر پختونخوا میں لاہور قلندرز کو بھی سپورٹ کیا جاتا ہے، پشاور کے فینز پنڈی اور لاہور آکر میچ دیکھتے ہیں، خیبرپختونخوا کے فینز پشاور میں پی ایس ایل کے میچز دیکھنا چاہتے ہیں، پشاور میں میچ ہوا تو خوشی ہوگی۔
اوپننگ بلے باز کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے ایکشن کے لیے بھی تیار ہوں، قلندرز کی ٹیم کافی اچھی بنی ہوئی ہے، اس بار بینچ پر بھی ٹاپ کے پلیئر ہمارے پاس موجود ہوں گے، پر امید ہوں کہ لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ میں اعزاز کا دفاع کرےگی, خواہش ہے کہ ایک بار پھر بہترین بیٹرکا ایوارڈ لوں اور قلندرز کو جتواؤں۔