10 دسمبر ، 2012
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ 5 سالوں کے دوران اتنے غیر قانونی کام ہوئے ، کیا بلوچستان حکومت نے کسی کے خلاف مقدمہ درج کرایا؟ ریکوڈک میں معاہدہ کان کنی لائسنس کا نہیں تھا بلکہ اس کے لیے صرف درخواست دینے کے حق کو تسلیم کیا گیا تھا۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ ریکوڈک کیس کی سماعت کر رہا ہے۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ بلوچستان حکومت اپنے موٴقف کو ثابت کرے اور جس نے بھی غلط کام کیا ہے وہ بھگتے ، چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان تین دن سے صرف دستاویزات دیکھ رہے ہیں، وہ کوئی قانونی بات بتائیں ، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی نے بتایا کہ گورنر بلوچستان نے معاہدے پر کابینہ کی منظوری کے بغیر دستخط کیے۔