03 جنوری ، 2023
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے تحفظات پر حکمران اتحاد کا بلاول ہاؤس کراچی میں ہونے والا اجلاس ختم ہوگیا۔
بلاول ہاؤس کراچی میں ایم کیو ایم سمیت دیگر حکومتی اتحادیوں کی ملاقات ہوئی جس میں وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ، ملک احمد خان، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور شرجیل میمن شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری کی زیرصدارت اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس بے نتیجہ ہی ختم ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ایم کیو ایم اور پی پی کے درمیان حلقہ بندیوں کے معاملے میں پیشرفت نہیں ہوسکی، ایم کیو ایم پاکستان حلقہ بندیوں کے معاملے پر اپنے مؤقف پر قائم ہے۔
سندھ حکومت کی قانونی ٹیم نے بریفنگ میں بتایاکہ حلقہ بندیاں فوری ممکن نہیں ہیں، چار ماہ لگیں گے،کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا دباؤ ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ سیاست نہیں شہری سندھ کے مسائل کا مستقل حل چاہتے ہیں، اسی لیے موجودہ اتحادی حکومت کا حصہ بنے۔
وفاقی حکومت کے وفد نے ملاقات میں ہونے والی گفتگو پر وزیراعظم کو آگاہ کرنا ہے، وزیراعظم کا نمائندہ وفد سے بریفنگ لینے کے بعد آصف زرداری سے رابطہ متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے بعدگورنرسندھ اور ایم کیو ایم کےکئی رہنما میڈیا سے بات کیے بغیر ہی بلاول ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے درمیان آج ایک اور ملاقات کا امکان ہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم جنرل ورکرز اجلاس میں حکومت سے علیحدگی سمیت دیگر آپشن پر کارکنوں سے رائے لی جائے گی۔
خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے بلدیاتی انتخابات اور حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔