پاکستان
11 دسمبر ، 2012

سپریم کورٹ نے توقیر صادق کی عدم گرفتاری پر تحریری جواب طلب کرلیا

سپریم کورٹ نے توقیر صادق کی عدم گرفتاری پر تحریری جواب طلب کرلیا

اسلام آباد…سپریم کورٹ نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے کہ گرفتاری میں کیا مشکلات ہیں۔جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا ہے کہ کیا سمجھ لیں کہ توقیر صادق اب گرفتار نہیں ہو سکتا؟جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کی ، نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے موٹر وے پولیس نے تعاون نہیں کیا، انہوں نے موٹروے پر سفر کیا تو گاڑی کے نمبر سے آگاہ کیا گیا مگر موٹر وے پولیس کے عدم تعاون کے باعث ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی،تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ انہیں اور چیئرمین نیب کو دھمکیاں مل رہی ہیں اور ان کیخلاف بوگس ایف آئی آر درج کرانے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے، جسٹس جواد ایس خواجہ نیکہا کہ کوئی دھمکیاں دے رہا ہے تو نیب قانون کے تحت اسے 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے،چوروں کو پکڑ لیں، دھمکیاں ملنا بند ہو جائیں گی، جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ چوروں کو بھاگنے دیں گے تو دھمکیاں ہی ملیں گی، نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ توقیر صادق کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کے علاوہ انسداد دہشت گردی ادارے سے بھی مدد مانگی ہے ،ان کے بارے میں آخری اطلاع اکتوبر میں ملی تھی۔ اس پر جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ وہ اس وقت ضرور کسی بڑے گھر میں ہوں گے، عدالت نے آئی جی پولیس پنجاب اور آئی جی موٹر وے سے جواب طلب کر لیا۔کیس کی مزید سماعت 19 دسمبر کو ہو گی۔

مزید خبریں :