پاکستان
11 دسمبر ، 2012

اے این پی کی بشریٰ رحمن کا گورنرپنجاب کی برطرفی کامطالبہ

اے این پی کی بشریٰ رحمن کا گورنرپنجاب کی برطرفی کامطالبہ

اسلام آباد…قومی اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کی پارلیمانی لیڈربشریٰ گوہر نے 18 ویں ترمیم کے خلاف بیان دینے پر گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا جبکہ وفاقی وزارتوں کے بجٹ قائمہ کمیٹیوں میں پیش کرنے کی ترمیم کی منظوری اختلاف رائے کے باعث ایک ہفتے کیلیے ملتوی کردی گئی۔ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم منظوری کے لیے پیش کی گئی تو ترمیم کی محرک ن لیگ کی انوشہ رحمان نے کہاکہ ان کی مجوزہ ترمیم میں تبدیلی کرتے ہوئے وزارت خزانہ کوکمیٹیوں کی سفارشات منظوریامستردکرنے کاحتمی اختیاردے دیاگیاہے، اس لیے یہ دوبارہ قائمہ کمیٹی کوبھجوائی جائے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے قواعدوضوابط ندیم افضل چن نیک ہاکہ بیوروکریسی اور کچھ سیاست دان نہیں چاہتے کہ وزارتوں کا بجٹ قائمہ کمیٹیوں میں زیر بحث آئے اس لیے اسے دوبارہ کمیٹی کو نہ بھیجا جائے۔اجلاس میں جے یو آئی ف کے رکن مولانا عطاء الرحمان نے امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے اپنے ایک دعوت نامے میں احمدی جماعت کو مسلمان لکھنے پر سفارت کاروں کے خلاف کارروائی کامطالبہ کیاجبکہ وزیردفاع نوید قمر نے واقعہ کی تحقیقات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ قادیانیوں کومسلمان قرارنہیں دیاجاسکتا۔ پی آئی اے کی کارکردگی پربعض ارکان نے شدیدتنقیدکی تووزیردفاع نویدقمرنے کہاکہ پروازوں کے تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ پیپلزپارٹی کے رکن گل محمد جاکھرانی نے کہاکہ کالا باغ ڈیم کے حامی رنجیت سنگھ کے پیروکار ہیں جبکہ ن لیگ کے رکن خواجہ سعد رفیق نے واضح کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے مسلم لیگ ن کا کوئی تعلق نہیں۔

مزید خبریں :