01 فروری ، 2023
فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ انجری سے نجات کے لیے جو ٹریننگ کی وہ ایک مشکل مرحلہ تھا، کبھی کبھی سوچتا تھا کہ بس اب ٹریننگ نہیں کرنی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سوشل میڈیا پر شاہین شاہ آفریدی کے انٹرویو کا لنک شیئر کیا گیا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ ایک ہی پٹھے پر ایک ہی جگہ پر بار بار ٹریننگ کرنا مشکل تھا، بھرپور ٹریننگ کے بعد بھی انجری کے ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے دل چاہتا تھا کہ بس اب ٹریننگ نہیں کرنی لیکن یو ٹیوب پر اپنی بولنگ کی ویڈیوز دیکھ کر جوش پیدا ہو جاتا تھا اور پھر ٹریننگ شروع کردیتا تھا۔
قومی کرکٹر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 50 فیصد فٹنس پر کھیلا، بولنگ کے وقت جسم ساتھ نہیں دے رہا تھا لیکن جو نام پاکستان نے دیا اس وجہ سے میدان میں اترا، فاسٹ بولر کا انجری کے بعد کم بیک کرنا مشکل ہوتا ہے، اب فٹ ہوگیا ہوں، پی ایس ایل میں کم بیک کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل بہترین لیگ ہے ، کلب کرکٹ میں بھی 100 فیصد دیتا ہوں، انجری میں ہوم گراؤنڈ پر ہونے والی کرکٹ کو بہت مس کیا، ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا، نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ون ڈے میں دل چاہ رہا تھا کہ گراؤنڈ جاؤں اور دو چھکے لگا کر ٹیم کو کامیابی دلا دوں۔
شاہین نے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے رنز کے انبار لگائے تو دل چاہا کہ اپنا اِن پُٹ ڈالوں، ٹیسٹ کرکٹ میں فٹنس لیول ٹاپ کلاس کا چاہیے ہوتا ہے، نئے فاسٹ بولر کے لیے مشکل ہوتا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی فٹنس برقرار رکھ سکے۔