Time 21 فروری ، 2023
پاکستان

’دہشتگردوں نےکمرے میں رکنےکا اشارہ کیا‘، کے پی او عملےکے بیانات سامنے آگئے

حملے کے وقت زیادہ تر افراد پہلی منزل پر موجود تھے،تفتیشی حکام،فوٹو: فائل
حملے کے وقت زیادہ تر افراد پہلی منزل پر موجود تھے،تفتیشی حکام،فوٹو: فائل

کراچی پولیس آفس (کے پی او)  پر حملےکی تفتیش میں انکشاف ہوا ہےکہ واقعےکے وقت عمارت میں 25 افراد موجود  تھے جنہوں نے حملے کے حوالے سے مزید انکشافات کیے ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق  تمام افراد کے بیانات لے لیےگئے ہیں، جس کے مطابق عمارت میں داخل ہونے کے بعد حملہ آوروں نے لفٹ پرگرنیڈ پھینکا جس سے عمارت کی لفٹ ناکارہ ہوگئی، حملے کے وقت زیادہ تر افراد پہلی منزل پر موجود تھے، فائرنگ کے بعد تمام افراد عمارت کی دوسری منزل کی طرف بھاگے، دوسری منزل پر دہشت گردوں اور عملےکا سامنا بھی ہوا۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہےکہ حملہ آوروں نے عملےکو کمرے کے اندر  رہنےکا اشارہ بھی کیا، اسی دوران حملہ آور کے پی او کےکوریڈور میں موجود رہے، دہشت گردوں نے عملے کےکمرے میں جانے کے بعد دروازوں پر فائرنگ کی، دہشت گرد مختلف کمروں کے باہر عملے کو  آوازیں بھی دیتے رہے۔

تفتیشی حکام کے مطابق دہشت گرد سیڑھیوں سے اوپری منزل کی طرف چلتے رہے، ممکنہ طور  پر حملہ آوروں کا ہدف چوتھی منزل پر پہنچنا تھا، عمارت کی چوتھی منزل پر ایڈیشنل آئی جی کراچی کا دفتر بھی موجود ہے۔

مزید خبریں :