21 فروری ، 2012
اسلام آباد…قومی سیرت کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے قائم مقام صدر فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی نے اسلام کا وقارمجروح کر نے کی ناپاک کوشش کی ہے۔سیرت کانفرنس کے دوران ملک بھر کے علماء،مشائخ اور سیاسی قیادت نے امریکی کانگریس میں بلوچستان کے بارے میں قراردادکی مذمت کی ۔قومی سیرت کونسل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ سیرت کانفرنس سے خطاب میں قائم مقام صدر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے سیاست کی بنیاد مفاہمت اور مصالحت پر رکھی تاکہ آمریت کا راستہ رو کا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ مسلم معاشروں کی بہتری کے لیے مضبوط معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ غربت کا خاتمہ ہو سکے۔کانفرنس سے مسلم لیگ ن کے رہ نما راجا ظفر الحق ،اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی ،رکن قومی اسمبلی نورالحق قادری ،پشاور یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز ،متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین پیر سید امین الحسنات شاہ اور سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی نے معاشرے کو کھوکھلا کر دیا تھا لیکن عوام اب بیدار ہو چکے ہیں۔کانفرنس میں زور دیا گیا کہ مسلم معاشروں میں بد امنی ،انتشار اور فرقہ واریت کو روکنے کے لیے مدارس ،منبر ومحراب اور پارلیمان سے مضبوط آوازیں بلند کی جائیں۔ مقررین نے کہا کہ تعلیمی نصاب میں سیرت النبیﷺ کو بطور عملی مضمون شامل کیا جائے۔