21 فروری ، 2012
راولپنڈی…سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کیس کا جیل ٹرائل 2008ء سے جاری ہے تاہم ایف آئی اے آج تک حتمی چالان پیش نہیں کر سکی۔ ستائیں دسمبر 2007 کو لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسے کے بعد واپسی پر شہید کر دی جانے والی محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ راول پنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک میں چل رہا ہے جس کے جج شاہد رفیق ہیں۔ اس کیس میں دو ملزمان اس وقت ضمانت پر جبکہ 5 گرفتار ہیں۔ جب کہ ایک ملزم ، سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ملک سے باہر ہیں جنہیں اشتہاری بھی قرار دیا جا چکا ہے، عدالت ان کی جائیداد ضبط اور اکاونٹس سیل کرنے کے احکامات بھی دے چکی ہے۔بی بی کے قتل کے وقت سی پی او راولپنڈی سعود عزیز اور ایس پی راول ٹاوٴن خرم شہزاد اس کیس میں ضمانت پر ہیں جبکہ گرفتار ملزمان میں رفاقت ، حسنین گل، شیر زمان ، رشید ترابی اور اعتزاز شاہ شامل ہیں۔ اس کیس میں ایف آئی اے اب تک 5 عبوری چالان پیش کر چکی ہے لیکن حتمی چالان تاحال پیش نہیں کیا جا سکا۔ بینظیر بھٹو قتل کیس میں ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے بعد سے اب تک استغاثہ کے 13 گواہوں کے بیانات قلم بند کیے جا چکے ہیں جبکہ عدالت نے 25 فروری کو اگلی سماعت پر مزید 6گواہوں کو طلب کر رکھا ہے۔