17 دسمبر ، 2012
کراچی…شبانہ شفیق…میری ایڈ یلیڈ لیپروسی سینٹر(ایم اے ایل سی)کے ڈائریکٹر ٹریننگ ڈاکٹر علی مرتضی نے کہا کہ ایم اے ایل سی جذام کی بیماری کو روکنے کے لئے ملک بھر میں157سینٹر ہیں جہاں پر آنیو الے تمام مریضوں کو علاج و معالجہ سمیت دیگر تمام طبی سہولیات مفت فراہم کی جارہی ہیں۔ڈاکٹر علی مرتضی نے کہا کہ 1966سے اب تک 54ہزار مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں جن میں سے 98 فیصد مریض صحت یاب ہوکر نارمل انسانوں کی طرح زندگی بسر کررہے ہیں۔ان مریضوں میں سے سندھ میں جذام کے مرض کی شرح 40فیصد ہے ۔ پیر کے روز ڈاکٹر روتھ فاؤ، حسن ،سلویٰ زینب ، ماروین ایف لوبو اور ڈاکٹر مطاہر ضیا کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس وقت پاکستان میں جذام کے مرض کے خلاف کام کیا جب پاکستان میں یہ مرض عام تھا اور ہم نے جذام کے مرض کو شکست دی ہے اور پاکستان میں جذام کا مرض اب کنٹرول ہے ۔ہم گزشتہ 50سالوں سے میری ایڈ یلیڈ لیپروسی سینٹر(ایم اے ایل سی) کے نام سے جذام کے مرض کے خلاف کام کر رہے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس مرض کے خلاف ناصرف عوام بلکہ ڈاکٹروں کو بھی شعور دینے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کئی سال قبل دنیا بھر میں اس مرض میں مبتلا افراد کوالگ کالونیاں بناکر وہاں رکھا جاتاتھا اور ان سے نفرت کی جاتی تھی جوکہ غلط ہے لیکن اب اس مرض میں مبتلا مریضوں کا علاج موجود ہے۔ہم سالانہ 160 ملین روپے خرچ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایم اے ایل سی کے سینٹر گورنمنٹ کے تعاون سے کامیاب چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ پچاس برسوں سے جذام کے مرض کے خلاف برسر پیکار ڈاکٹر روتھ فاوٴ کی خدمات کے اعزاز میں جرمن حکومت نے انہیں ’خاموش ہیرو‘ کے ایوارڈ سے نوازا ہے ۔ جرمنی کے بین الاقوامی ٹیلی وژن اور میڈیا ایوارڈز جرمنی میں ایمی ایوارڈز کے برابر ہیں۔ یہ ایوارڈز فلم ، ٹیلی وڑن، موسیقی، کھیل اور اسی طرح دیگر شعبہ ہائے زندگی میں نْمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو دیے جاتے ہیں۔ یہ ایوارڈ محمد علی کلے ، بل کلنٹن ، ڈیوڈ کاپر فیلد ، ہیرزن فورڈ ، مائیکل جیکسن ، روک ہڈسن ، ملکہ رانیہ ، کارل لیجر فیلڈ ، جینیفر لوپیز ، صوفیہ لورین ، نیلسن منڈیلا ، آرنلڈ شوازنیگر ، ملکہ سویڈن کو بھی مل چکا ہے ۔