Time 01 مارچ ، 2023
کھیل

'دانت صاف کرنے کے قابل ہونے پر خوشی ملی'، ہولناک حادثے کے بعد رشبھ پنت کی ریکوری جاری

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

دسمبر 2022 میں ایک ہولناک کار حادثے کا شکار ہونے والے بھارتی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر رشبھ پنت صحت یابی کی طرف گامزن ہے۔

30 دسمبر کو وکٹ کیپر بیٹر کی گاڑی کو گھر واپس جاتے ہوئے دہلی کے ہائی وے پر حادثہ پیش آیا تھا، ہائی وے کی ریلنگ سے ٹکرانے کے بعد رشبھ کی گاڑی میں آگ لگ گئی تھی جس کے بعد انہیں زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا تھا۔

اس حادثے کو 2 مہینے گزرجانے کے بعد رشبھ بھی آہستہ آہستہ ٹھیک ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب خدشہ ہے کہ وکٹ کیپر بیٹر 2023 میں کرکٹ سے دور رہیں گے لیکن ساتھ ہی رشبھ پنت نے امید ظاہر کی ہے کہ خدا کے کرم اور میڈیکل ٹیم کے تعاون سے میں بہت جلد مکمل طور پر فٹ ہو جاؤں گا۔ 

سوال یہ ہے کہ کیا رشبھ پنت مکمل صحت یاب ہوکر رواں سال اکتوبر  میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کرسکیں گے؟

اس حوالے سے سارو گنگولی جو رشبھ پنت کی آئی پی ایل ٹیم دہلی کیپٹلز کی انتظامیہ میں شامل ہیں کا خیال ہے کہ وکٹ کیپر بیٹر کو  دوبارہ کھیلنے میں دو سال لگ سکتے ہیں۔ 

فروری کے شروع میں پنت نے بیساکھیوں کی مدد سے چلنے کی تصاویر ٹوئٹ کیں، جس میں دیکھا گیا کہ ان کی دائیں ٹانگ پر پٹی موجود ہے۔

ایک حالیہ انٹرویو میں رشبھ پنت کا کہنا تھا کہ 'میرے لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ میرے آس پاس کی ہر چیز زیادہ منفی ہے یا مثبت ، تاہم  میں نے ایک نیا نقطہ نظر حاصل کیا ہے کہ میں اب اپنی زندگی کو کس طرح دیکھتا ہوں۔میں ہر اس چھوٹی سے چھوٹی چیز سے لطف اندوز ہورہا ہوں جنہیں ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں نظر انداز کرتے ہیں'۔

رشبھ پنت نے کہا کہ آج کل ہر کوئی کامیابی حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے، لیکن ہم اُن چھوٹی چیزوں سے لطف اندوز ہونا بھول گئے ہیں جو ہمیں ہر ایک دن خوشی دیتی ہیں، خاص طور پر میرے حادثے کے بعد، مجھےاب اپنے دانت صاف کرنے کے قابل ہونے کے ساتھ ہر روز دھوپ میں بیٹھنے میں بھی خوشی ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے احساس ہوا ہے کہ  ہر روز شکر کرنا بھی ایک نعمت ہے اور یہی وہ سوچ ہے جسے میں نے اپنے حادثے کے بعد سے اپنایا ہے۔

پنت روزانہ فزیو تھراپی کے تین سیشن کراتے ہیں، اس دوران وہ پھل اور جوس کا استعمال باقاعدگی سے کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں کچھ دیر دھوپ میں بھی بیٹھتا ہوں اور یہ عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ میں دوبارہ صحیح طریقے سے چلنے کے قابل نہ ہو جاؤں۔

انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں کرکٹ کو کافی مس کررہا ہوں کیوں کہ میری زندگی اسی کے گرد گھومتی ہے، میرا مقصد یہ ہے کہ میں صحتیاب ہوکر کھڑا ہوجاؤں اور کرکٹ میں واپسی کروں کیوں کہ وہ مجھے سب سے زیادہ عزیز ہے۔

مزید خبریں :