21 فروری ، 2012
لاہور… ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث خواتین کو گھریلو امور کی انجام دہی اور طلبا کو امتحانات کی تیاری میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بجلی کی بندش سے اکثر علاقوں میں پانی کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے۔پشاور میں بھی 16گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ چمن میں لوڈ شیڈنگ کے ستائے تاجروں نے احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا ۔تیل اورگیس نہ ملنے کے باعث بجلی پیدا کرنے والے 17 پاور ہاوسز بند ہوگئے ہیں ، سردیوں میں بجلی کا شارٹ فال ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ لاہور سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں 12 سے 18 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے،پیپکو حکام کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار صرف 8500 میگاواٹ رہ گئی اور شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ ہوگیا۔ اس کی وجہ پاور ہاوسز کو تیل اور گیس نہ ملنا ہے۔ بند پاور ہاوسز میں حبکو ناروال ،اورینٹ ،سفائر ،ہال مور ،فاونڈیشن ،مظفر گڑھ ،فیصل آباد ،سیف ،گدو ،لال پیر ،پاک جن ، صبا ،روش ،آلٹرن انرجی اور جاپان پاور شامل ہیں۔ جبکہ حب پاور اور کوٹ ادو اپنی مجموعی صلاحیت کی نصف بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ پیپکو حکام کا کہنا ہے کہ جب تک فنڈزجاری نہیں ہوتے، یہی صورتحال رہے گی۔