حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

عدالت نے حسان نیازی کو والد اور اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔ فوٹو فائل
عدالت نے حسان نیازی کو والد اور اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔ فوٹو فائل

لاہور: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

حسان نیازی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا اور دوران سماعت پولیس کی جانب سے حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا ملزم کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانا ہے، لیپ ٹاپ اور موباٸل بھی برآمد کرنا ہے، جو بلوہ اور ہنگامہ آراٸی ہوٸی وہ حسان نیازی کی ایما پر ہوٸی، تمام واقعات کی تفتیش کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جاٸے۔

حسان نیازی کے وکیل کا کہنا تھا حسان نیازی کو بدنیتی کی وجہ سے مقدمے میں ملوث کیا گیا، حسان نیازی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے گرفتار کیا گیا، ایف آئی آر بدنیتی کی بنیاد پر درج کی گئی، غلط مقدمے میں گرفتار کیا گیا، حسان نیازی کی گرفتاری غیر قانونی ہے لہذا انہیں مقدمے سے خارج کیا جائے۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانےکا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے حسان نیازی کو والد اور اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔

مزید خبریں :