28 دسمبر ، 2012
کراچی… محمدرفیق مانگٹ… پاک فضائیہ کے طیاروں کودرپیش حادثات کے متعلق اسٹریٹی پیج اور امریکی خبررساں ادارے کی رپورٹوں میں کہا گیاہے کہ پاک فضائیہ کے کل نو سوائیر کرافٹس میں سے دو فی صدسالانہ حادثات میں تباہ ہورہے ہیں۔حادثات کی یہ شرح مغربی فضائیہ سے دس گنا اور بھارتی فضائیہ سے تین گنا زیادہ ہے۔ان حادثات کی بڑی وجہ ان ایئر کرافٹس کا طویل العمر اور بوسیدہ پن ہے،ان کی تزئین و مرمت پر بھاری اخراجات اٹھتے ہیں اور پاک فضائیہ کے پاس اس کیلئے بجٹ ناکافی ہے ۔رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ کے مجموعی ایئر کرافٹس میں سے520 طیارے 20 سال سے زائد پرانے ہیں۔ان میں فرانسیسی ساختہ میراج تھرڈ اور فائیو ایس کے 157 طیارے ، چینی ورژن ایف سیون کے186میں سے178 MiG-21s طیارے، امریکی ساختہ ایف سولہ کے77 میں سے 31طیارے شامل ہیں۔ پاک فضائیہ میں2000ء سے نئے طیاروں کی کھیپ بھی شامل کی گئی جن میں ایف سولہ کے 46 اور چینی ساختہ جے ایف17 کے 100طیارے شامل ہیں۔یہ طیارے قدرے محفوظ ہیں ۔پرانے طیاروں کو تزئین و مرمت کے ساتھ 50سال تک آپریشنل رکھا جا سکتا ہے۔پاک فضائیہ کو ان پرانے طیاروں کی مرمت کے لئے اسپیئر پارٹس اور ایندھن کی کمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اس صورت حال میں پاک فضائیہ کے تین ہزار سے زائدپائلٹوں کو ایئر کرافٹس کی محفوظ طریقے سے ہائی پرفامنس کو قائم رکھنامشکل ہے۔اس کے مقابلے میں بھارت نئے ایئر کرافٹس کی خریداری پر بھاری رقم خر چ کر رہا ہے۔پاکستان کے مقابلے میں بھارت نے Mig-21s طیاروں کے استعمال میں کمی کردی ہے۔دونوں ممالک میں زیادہ تر حادثات اسی طیارے کو پیش آئے۔نصف صدی قبل اعلیٰ معیار کے سمجھنے جانے والے ان طیاروں کے متعلق جلد پتہ چل گیا کہ یہ جنگی کارروائیوں کے لئے زیادہ موٴثر نہیں۔ بھاری اخرجات کے ساتھ ان کی پروازبھی خطر ناک ہے۔ان طیاروں کواڑتے تابوت بھی کہا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایف22 طیاروں کی ایک لاکھ فلائنگ آور میں حادثات کی شرح چھ فی صد،ایف16میں تین سے چار فی صد ، روسی ساختہ بھارتی طیاروں کی چھ سے سات فی صد اور نیٹو ممالک کے طیاروں کی چار سے پانچ فی صد ہے۔ پاکستان میں ان حادثات کی شرح بھارت سے تین گنا زیادہ ہے۔ بھارت اپنے تمام پرانے MiG کوختم کررہاہے۔اس وقت بھارتی فضائیہ میں67طیارے ہیں۔رواں ماہ امریکی خبر رساں ادارے نے بھی پاک فضائیہ کے طیاروں کو درپیش حادثات پر اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ 18ماہ میں ایک درجن سے زائد طیارے تباہ ہونا تشویش ناک امر ہے۔پاک فضائیہ کے جنگی طیارے نصف صدی سے زیادہ پرانے ہیں۔پاکستان نے اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کے لئے امریکا اور چین سے مدد مانگی ہے۔مئی 2011ء سے13 طیارے حادثات میں تباہ ہوئے۔ان حادثات کا شکار ہونے والوں میں نصف صدی پرانے میراج طیارے تھے۔ان کو پچاس سال قبل حاصل کیا گیا جب کہ غیرملکی ملٹری اس کے استعمال کو ترک کرچکی۔حکومت نے چین سے ایف سیون کے ایک سو طیارے خریدے جن میں زیادہ تر اسی کی دہائی کے ہیں۔جب کہ حالیہ سالوں میں جدید ایف سی20فائٹر خریدنے کا آرڈر دیا ہے۔