پشاور: 13 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کے ڈی این اے نمونے حاصل کرلیے گئے

دوران حراست ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے تقریبا 5 ماہ قبل دھوکہ دہی اور بہانے سے بچی کو اپنے گھر لے جا کر زیادتی کا نشانا بنایا تھا: پولیس— فوٹو: فائل
دوران حراست ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے تقریبا 5 ماہ قبل دھوکہ دہی اور بہانے سے بچی کو اپنے گھر لے جا کر زیادتی کا نشانا بنایا تھا: پولیس— فوٹو: فائل

پشاور میں 13 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے گرفتار ملزم اور آپریشن کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے کی ڈی این اے سیپمل لیبارٹری کو بھیج دیے گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دوران حراست ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے تقریبا 5 ماہ قبل دھوکہ دہی اور بہانے سے بچی کو اپنے گھر لے جا کر زیادتی کا نشانا بنایا تھا، زیادتی کے بعد بچی حاملہ ہوگئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی کی والدہ نے پہلے لیڈی ہیلتھ وزیٹر (ایل ایچ وی) کے پاس لے جا کر بچی کا حمل ضائع کرنے کی کوشش کی تاہم بچی کی حالت خراب ہوئی تو بیٹی کو ایل آر ایچ اسپتال منتقل کیا جہاں 5 ماہ حاملہ بچی کی حالت دیکھ کر ڈاکٹروں نے آپریشن کے ذریعے مردہ بچہ نکالا۔

پشاورپولیس کے مطابق پھندو میں 13 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے مرتکب گرفتار ملزم اور آپریشن کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے کے ڈی این اے سیپمل حاصل کر کے لیبارٹری روانہ کردیے گئے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایل ایچ وی نے بچہ ضائع کرنے کا اقدام کیا، غفلت کی مرتکب ایل ایچ وی کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کے خلاف تمام تر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے سزا دلوائی جائے گی۔

مزید خبریں :