02 جون ، 2023
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اڈیالہ جیل حکام نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی کو بیرک کے بجائے الگ سیل میں رکھنے کی تصدیق کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے شہریار آفریدی کو جیل میں اے کلاس کی فراہمی، اہل خانہ سے ملاقات اور طبی سہولیات مہیا کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت اڈیالہ جیل حکام نے بتایا کہ شہریار آفریدی سیل میں ہیں لیکن ڈیتھ سیل میں نہیں ہیں۔
عدالت نے کہا کہ آپ اعتراف کر رہے ہیں کہ ان کو سیل میں رکھا گیا ہے؟ اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ یہ ہائی پروفائل شخصیت ہیں، بیرک میں نہیں رکھا جا سکتا۔
اڈیالہ جیل حکام نے بتایا کہ جیل میں کلاس کی تبدیلی سے متعلق ڈی سی کو لکھا ہے، جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں۔
پٹیشنر کے وکیل شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہا جیل حکام نے فواد چوہدری کی شہریار آفریدی سے بغیر آرڈر کے ملاقات کرا دی جبکہ عدالتی حکم کے باوجود مجھے شہریار آفریدی سے نہیں ملنے دیا گیا، جتنے افراد نے پریس کانفرنسز کیں ان کے پیچھے ڈیتھ سیل ہے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔