11 جون ، 2023
ویمن فٹبال گول کیپرز کے لیے پہلی مرتبہ ٹریننگ کیمپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔
گول کیپر سحر زمان کا کہنا ہے کہ پہلے ایسا ہوتا تھا کہ ایک روز کے ٹرائلز ہوتے تھے اور ایک دن مہارت دکھانے کے بعد گھر بھیج دیا جاتا تھا اب ایک ہفتے کا کیمپ لگایا گیا ہے اس میں ہم اپنی مہارت دکھاسکتی ہیں اور آگے آسکتی ہیں۔
طوبیٰ ادریس کا کہنا ہےکہ میں انڈر 19 کیمپ میں شرکت کر چکی ہوں، اپنی طرز کے پہلے گول کیپنگ کیمپ میں شاندار تجربہ رہا ہے، ہمیں اب آگے آنے کا اچھا موقع فراہم کیا گیا ہے۔
کیمپ میں شامل چھ گول کیپرز میں سے تین کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، نائرہ امین کا کہنا ہے کہ گلگت میں ہمیں بہت سپورٹ کیا جاتا ہے کہ آگے جائیں کھیلیں، ملک کا اور گلگت کا نام روشن کریں، لڑکیاں بہت محنت کرتی ہیں اور مایوس نہیں کرتیں۔
آئینہ مرزا کا کہنا ہے کہ میں ہنزہ میں رہتی ہوں، ہمیں والدین اجازت دیتے ہیں کہ کھیلیں، بھائی بھی ہمیں سپورٹ کرتے ہیں کہ اپنا ٹیلنٹ دکھائیں اس لیے لڑکیاں ہر کھیل میں آرہی ہیں۔
کوچ احسان اللہ کا کہنا ہےکہ کیمپ لگانےکا مقصد قومی ٹیم کے لیے ٹیلنٹ تلاش کرنا ہے، لاہور کے کیمپ میں سے تین گول کیپرز کا انتخاب کیا جائےگا اور پھر 13 جون سے کراچی میں اس ریجن کی گول کیپرز کا کیمپ شروع ہوگا اور اس میں سے بھی تین گول کیپرز کا انتخاب کر کے انہیں قومی کیمپ میں بلایا جائےگا اور باقی گول کیپرز کی بھی مہارت بہتر بنانےکا سلسلہ جاری رکھا جائےگا۔